کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 631
[قیامت کے دن قرآن آئے گا اور عرض کرے گا: اے پروردگار! اسے زیب و زینت سے آراستہ فرما،لہٰذا اسے باعزت تاج پہنایا جائے گا،وہ پھر عرض کرے گا: اے پروردگار! اسے مزید آراستہ فرما،پھر اسے عزت کا لباس پہنایا جائے گا،پھر وہ مزید کہے گا: اے پروردگار! تو اس سے راضی ہو جا۔پس (حافظ سے) کہا جائے گا کہ تو قرآن پڑھتا جا اور (جنت کے بلند) درجات کی طرف چڑھتا جا اور ہر آیت کے بدلے ایک نیکی بڑھا دیا جائے گا] 13۔سہیل بن معاذ الجہنی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،وہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ یقینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ وَعَمِلَ بِہِ أُلْبِسَ وَالِدَاہُ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ تَاجًا ضَوْئُ ہُ أَحْسَنُ مِنْ ضَوْئِ الشَّمْسِ فِيْ بُیُوْتِ الدُّنْیَا،لَوْ کَانَتْ فِیْکُمْ فَمَا ظَنُّّکُمْ بِالَّذِيْ عَمِلَ بِھٰذَا؟)) [1] (أخرجہ أبوداؤد) [جس شخص نے قرآن پڑھا اور اس کے مطابق عمل کیا تو قیامت کے روز اس کے والدین کو ایک تاج پہنایا جائے گا،جس کی روشنی تمھارے دنیا کے گھروں میں چمکنے والے سورج کی روشنی سے،جب کہ وہ تمھارے اندر موجود ہو،اچھی ہو گی۔تمھارا اس شخص کے بارے میں کیا خیال ہے،جس نے اس کے مطابق عمل کیا ہو؟]
[1] سنن الترمذي،رقم الحدیث (۲۹۴۸) یہ روایت ایک راوی صالح المری کی وجہ سے ضعیف ہے۔مزید تفصیل کے لیے دیکھیں : سلسلۃ الأحادیث الضعیفۃ،رقم الحدیث (۱۸۳۴) [2] سنن الترمذي،رقم الحدیث (۲۹۱۴) [3] سنن الترمذي،رقم الحدیث (۲۹۱۵)