کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 615
مشتق کی تاویل شروع سے اصل کی طرف رجوع کرنا ہے،یعنی کسی چیز کو اس کی غایت کی طرف لوٹانا اور اس سے مراد اس کی غایتِ مقصود کا بیان ہے۔بیانِ معانی اور وجوہِ مستنبطہ کے بیان سے عبارت کی تاویل و تفسیر آیت کے لفظ کے موافق ہوتی ہے اور ان دونوں کے درمیان فرق یہ ہے کہ تفسیر سنی ہوئی چیز کی نقل پر موقوف ہے اور تاویل صحیح فہم پر موقوف ہے۔واللّٰہ أعلم۔
[1] صحیح البخاري،رقم الحدیث (۶۸۸۹)