کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 606
پانچواں باب قرآن مجید کی تدوین،ترتیبِ نزول اور اس کے سات قراء توں پر نازل ہونے وغیرہ کا بیان جمع و تالیف: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قرآن مجید چار افراد سے حاصل کرو: 1۔عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ،2۔ابی بن کعب رضی اللہ عنہ،3۔معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ،4۔سالم مولیٰ ابی حذیفہ رضی اللہ عنہ۔[1] (أخرجہ الترمذي عن ابن عمر،وقال: حدیث حسن صحیح) نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں چار انصاری صحابیوں نے قرآن مجید کی تدوین کی تھی: 1۔ابی رضی اللہ عنہ،2۔معاذ رضی اللہ عنہ،3۔ابو زید سعد بن عبید رضی اللہ عنہ،4۔زید بن ثابت رضی اللہ عنہ۔ قرآن مجید کی جمع و تالیف اس دور میں ایسے ہی تھی،جیسے یہ آج ہمارے ہاتھوں میں موجود ہے،مگر اس وقت مصحف میں جمع کرنے کا عمل اس لیے ترک کیا گیا،کیوں کہ وہ دور نزولِ آیات،ان کے نسخ،رفعِ احکام اور تلاوت کے ختم کرنے اور باقی رکھنے کا دور تھا۔اس وقت اگر مصحف میں جمع کر دینے کے بعد بعض آیات کی تلاوت ختم ہو جاتی تو دین کے معاملے میں اختلاف و اختلاط پیدا ہو جاتا۔چنانچہ حکمتِ الٰہی نے یہ تقاضا کیا کہ نسخ کا دور ختم ہونے تک دلوں میں محفوظ رہے،مگر مصحف میں جمع نہ ہو۔جب نزول کا زمانہ بیت گیا تو خلفاے راشدین کو یکجا جمع کرنے کی توفیق ملی،چنانچہ انھوں نے بغیر کسی کمی و بیشی کے اسی طرح مصحف میں جمع کر دیا،جس طرح حق سبحانہ و تعالیٰ نے