کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 602
چوتھا باب فنونِ تفسیر میں صحابہ و تابعین رضی اللہ عنہم کا اختلاف اور اس کا حل مفسرین کی مختلف جماعتیں ہیں : 1۔ایک جماعت ان آثار کی روایت پر چلتی ہے،جو آیات سے مناسبت رکھتے ہیں،خواہ وہ مرفوع حدیث ہو یا موقوف،کسی تابعی کا قول ہو یا اسرائیلی روایت۔یہ محدثین کا مسلک ہے۔ 2۔ایک فرقہ اسما و صفات کی آیات میں تاویل کرتا ہے۔جو آیت مذہبِ تنزیہ کی موافقت میں نہیں ہوتی،اس کے ظاہری معنی نہیں لیتے اور مخالفین کے اعتراض کو رد کرتے ہیں،جو متعلقہ آیات پر کیے جاتے ہیں۔یہ متکلمین کا طریقہ ہے۔متکلمین متشابہات کی تاویل میں اور صفات کی حقیقت کے بیان میں جو غلو کرتے ہیں،میرا وہ مذہب نہیں ہے۔میرا مذہب امام مالک،سفیان ثوری،عبداللہ بن مبارک،تمام قدیم محدثین اور سلف صالحین رحمہ اللہ علیہم والا مذہب ہے۔وہ مذہب متشابہات اور صفات کو ان کے ظواہر پر جاری کرنے اور ان کی تاویل میں غور و خوض کے ترک کرنے پر قائم ہے۔احکامِ مستنبطہ میں جھگڑا کرنا،اپنے مذہب کے احکام کی نمود و نمایش کرنا،دوسروں کی وضع کو گرانا اورقرآنی دلائل کو رد کرنے کے لیے حیلے کرنا،میرے نزدیک صحیح نہیں ہے۔میں ڈرتا ہوں کہ یہ کام قرآن مجید کے ساتھ جھگڑا کرنے کے برابر ہے،لہٰذا آیات کے مفہوم کا طالب ہونا چاہیے اور اپنا مذہب آیت کا مدلول بتانا چاہیے،خواہ وہ اس کے موافق ہو یا مخالف۔ 3۔ایک قوم فقہ کے مسائل کا استنباط کرتی ہے،بعض اجتہادات کو بعض پر ترجیح دیتی ہے اور اپنے مخالف کی قرارداد پر جواب وارد کرتی ہے۔یہ فقہا اور اہلِ اصول کی جماعت کا طریقہ ہے۔ یہ مضمون خاصا وسیع ہے۔عقل کے لیے مقاصد،ایماء ات اور اقتضاء ات پر مطلع ہونے کا