کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 592
مشتبہ چیزوں کا فرق ظاہر کر دیا جائے اور حسبِ ضرورت دو مختلف باتوں میں مطابقت پیدا کی جائے۔جس آیت میں کسی وعدے کی طرف اشارہ ہو،اس کی سچائی ظاہر کی جائے۔قرآن عظیم میں جس بات کا حکم دیا گیا ہو،اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل کی کیفیت بتا دی جائے۔
الغرض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی تفسیر میں توجیہ کثرت سے ہے۔اس دشوار مقام کا حق اس وقت تک ادا نہیں ہو سکتا،جب تک دشواری کا سبب تفصیل سے نہ بیان کر دیا جائے۔اس کے بعد دشواری کے حل پر مفصل گفتگو کی جائے،پھر اقوال کو تولا جائے۔
[1] تفسیر الطبري (۲/ ۶۴)
[2] صحیح مسلم،رقم الحدیث (۶۸۶)