کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 523
دیباچہ الحمد للّٰہ الذي جعل کتابہ المبین کافلا ببیان الأحکام،وجمعہ بین أصح العلوم وأوضحھا في مدارک الأفھام،شاملا لما شرعہ لعبادہ من الحلال والحرام،وفضَّل المھرۃ من حملتہ علیٰ جمیع الأعلام،ویسرہ للذکر علی الدوام،رحمۃ منہ لنا وحجۃ علینا لا یتغیر ولا یبلیٰ بمر الشہور والأعوام،وأُوَجّہ أفضل التحیۃ والسلام،إلی من خصہ اللّٰہ بأعباء الرسالۃ وفضائل تشفي الأوام،وتلصق أنوف الجاحدین بالرغام،خاتم الرسل وعاقبھا ومعلم السبیل إلی النجاۃ،لطالبھا بحرالعلوم الموّارہ،ونجم الفنون النوارہ،ثم إلی عصابۃ الإسلام وبرک الإیمان من الصحابۃ الکرام البررۃ،وآلہ وحملۃ علمہ الخیرۃ المھرۃ،أما بعد: یوں تو اس کمزور اور حقیر بندے پر مال و دولت اور اولاد وغیرہ جیسی اللہ تعالیٰ کی نعمتیں بے شمار ہیں،مگر ان میں سب سے بڑی نعمت قرآن کریم کا فہم اور فرقانِ عظیم کے دامن سے وابستگی ہے۔خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کے بھی اس کمزور ترین امتی پر بہت احسانات ہیں،جن میں سب سے عظیم احسان،کتابِ عزیز اور سنتِ مطہرہ کی تبلیغ ہے۔حق سبحانہ و تعالیٰ نے اپنی کمال شفقت اور عام مہربانی کے ساتھ اپنے بندوں جن و انس کی ہدایت کے لیے رسولِ امین پر اپنا کلامِ مجید نازل فرمایا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کے مطابق ﴿بَلِّغْ مَآ اُنْزِلَ اِلَیْکَ﴾ [المائدۃ: ۶۷] [اے رسول! پہنچا دے جو کچھ تیری طرف نازل کیا گیا ہے] قرنِ اول کے لوگوں کو قرآن مجید کی تعلیم دی اور انھیں اس کی تلقین کی۔پھر قرنِ اول نے قرنِ ثانی کو اور قرنِ ثانی نے قرنِ ثالث کو قرآن مجید اوراس کے ساتھ سنتِ مطہرہ کی تعلیمات پہنچائیں۔