کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 518
قطعاتِ تاریخ،گناہگار انسانوں میں سب سے حقیر بندے محمد عبدالعلی مدراسی کی طرف سے،اﷲ اس کے تمام گناہوں سے در گزرفرمائے زہی خوش طبع شد این نسخہ مطبوعہ دلہا ز تصنیفِ امیر مقتدیٰ علّامہ دوران [امیر مقتدیٰ علامہ دوراں کی تصنیف کا یہ مطبوعہ نسخہ دلوں کے لیے کیا ہی خوش کن ہے] چہ علامہ کہ ہر ساعت زبان عذب البیان دارد بشہدِ ذکرِ سلماے حدیث و شاہدِ قرآن [وہ ایسے علامہ ہیں کہ ہر لمحہ حدیث کی سلمیٰ اور قرآن کے شاہد کی شہد سے زبان کو شیریں بیان رکھتے ہیں ] اگر خواہی نشان از نامِ ذیشان و خطابِ او امیر الملک والاجاہ صدیق الحسن خان دان [اگر تم ان کے خطاب اور شاندار نام کا نشان چاہو تو امیر الملک والاجاہ صدیق الحسن جان لو،اس میں شک نہیں ] درین شک نیست کین نقشِ دوم خوشترز اول شد صفایِ طبع را میرم شوم بر حسنِ خط قربان [کہ یہ دوسرا نقش،نقش اول سے زیادہ بہتر ہے۔میں طباعت کی صفائی پر جان دیتا ہوں اور جس خط پر قربان ہوں ] عجب دریاے فیض ست این کہ باشد موج ہر سطرش گہر ریز و گہربیز و گہر خیز و گہر افشان [وہ عجیب فیض کادریا ہے کہ اس کی ہر سطر گہرریز،گہر خیز اور گہر افشاں ہے] بسلکِ مصرعی سفتم دو تادر دانۂ تاریخ یکی توقیع نسخ و دیگری توصیفِ نسخ ایجان ۹۶ ۱۲ھ ۹۶ ۱۲ھ [ایک مصرعے کے دھاگے میں میں نے تاریخ کے دو موتی کے دانے پرو دیے ہیں اے جان! ایک’’توقیع نسخ ‘‘ (۱۲۹۶؁ھ) اور دوسرا’’توصیف نسخ‘‘ (۱۲۹۶؁ھ) ہے]