کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 501
کے قتل کا ترک کرنا اور کبھی تاریخ سے تطبیق کے دشوار ہونے کے وقت معلوم ہوتا ہے۔[1]واللّٰہ أعلم۔ حسین بن عبدالرحمن اہدل رحمہ اللہ نے’’عدۃ المنسوخ‘‘ میں مذکورہ احادیث لانے کے بعد لکھا ہے کہ کبھی ایک شخص کو منسوخ کی قلت کا گمان ہوتا ہے اور وہ اس پر اشیا کے استدراک کے ذریعے توجہ کرتا ہے تو اس پر اس کا استحضار دشوار ہوجاتا ہے۔کبھی اس میں سے بعض کا استحضار ہوجاتا ہے تو اس سے اعتراض کی لگام پکڑنے کی طرف لوٹتا ہے،یا علما کی منسوخ سے متعلق بہت مختصر کتابوں میں ضبط سے باخبر ہوجاتا ہے اور جان لیتا ہے نسخ شریعت میں تخصیص وتعارض کو دیکھتے ہوئے تھوڑا ہے،زیادہ نہیں۔حازمی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ وہ سب جس کے نسخ پر علما نے اتفاق کیا ہے،تقریباً ستّائیس (۲۷) حکم ہیں : (۱) استقبالِ بیت المقدس ہے،جو استقبالِ کعبہ سے منسوخ ہوگیا اور وہ اول چیز ہے جو امورِ شریعت میں سے نسخ پذیر ہوئی،جبکہ صحابہ ظہر کی نماز میں تھے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کے ساتھ دورکعتیں اد اکرلی تھیں (۲) نماز میں کلام (۳) حکمِ مسبوق (۴) خوف میں ترکِ صلات (۵) نمازِ جمعہ قبل خطبہ (۶) منافقوں پر نمازِ جنازہ (۷) مردوں پر زیارتِ قبور کی تحریم (۸) کافروں کے لیے ان کی کفر پر موت کے بعد استغفار کا جواز (۹) وجوبِ صومِ عاشورا (۱۰) آفتاب کے نکلنے اور روشن ہونے کے درمیان سجود (۱۱) گھریلو گدھوں کا گوشت کھانے کا جواز (۱۲) رجعتِ مطلقہ ابدی(۱۳) متوفٰی عنہا زوجہا کی ایک سال عدت (۱۴) شراب پینے کا جواز (۱۵) رمضان کی راتوں میں کھانے اور جماع کرنے کی تحریم (۱۶) روزے اور کفارے کے درمیان اختیار (۱۷) کافروں کے ساتھ جہاد بالسیف کی تحریم (۱۸) حرمت والے مہینے میں قتال (۱۹) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا دوسروں پر قیامِ لیل کا وجوب (۲۰) تحریمِ رضاعت میں دس رضعات کا اعتبار (۲۱) غیرِ قرآن کی کتابت کی تحریم (۲۲) اقربین کے لیے وصیت کا وجوب (۲۳) قرابت کے درمیان توارث (۲۴) زانیوں کا تا موت حبس (۲۵) ایک مسلمان کے دس کافروں سے قتال کا وجوب (۲۶) مسلمانوں نے اجماع کیا ہے کہ نماز چہارگانہ دو ر کعت ادا نہیں کی جائے گی،اگرچہ اصل میں ایسے ہی تھی،لیکن عبادت میں زیادتی کے بارے میں دوقول پر اس میں اختلاف ہے کہ یہ نسخ ہے یا نہیں (۲۷) عورتوں کے لیے حجاب کے وجوب پر اجماع کیا گیا ہے۔پس اگر اس کاجواز ترکِ ابتدا سے اصل اباحت پر ہے تومنسوخ نہیں
[1] شرح صحیح مسلم للنووي (۱۳/ ۱۳۵)