کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 457
باب دوم حدیث شریف کے ناسخ ومنسوخ کا بیان امام ابو الفرج عبدالرحمن بن علی الجوزی رحمہ اللہ،دیگر اجلہ اہلِ حدیث اور اس فن کے اکابر کے استقرا کے مطابق اس کا مجموعہ اکیس (۲۱) احادیث ہیں۔شیخ الاسلام احمد بن عبدالحلیم عبدالسلام حرانی رحمہ اللہ کے نزدیک دس (۱۰) احادیث اور حافظ ابن القیم رحمہ اللہ کے نزدیک دس سے بھی کمتر ہیں۔ ابوالفرج ابن جوزی رحمہ اللہ نے’’إخبار أہل الرسوخ‘‘ میں،جو انھوں نے اس باب میں لکھی ہے،فرمایا ہے کہ جب میں نے حدیث کے ناسخ ومنسوخ کے بارے میں ان کی آمیزش کو دیکھا تو میں نے لغزشوں سے مہذب اور آمیزش سے سالم ایک کتاب فراہم کی۔[1] جب وہ کتاب دراز ہوئی تو میں نے چاہا کہ جس قدر احادیث کا نسخ صحت کو پہنچا ہے یا جس میں نسخ کا احتما ل رہا ہے،جداگانہ لکھوں اور جس میں ناسخ یا اس کے احتمال کی کوئی وجہ نہ ہو،اس سے اعراض کروں،لہٰذا جو کسی بتانے والے کو سنے کہ وہ نسخ کا دعویٰ کرتا ہے اور وہ منسوخ میری اس مختصر کتاب میں نہیں ہے،تو جانے کہ اس کا دعویٰ کمزور ہے۔یہ پوری اکیس (۲۱) احادیث ہیں۔[2] انتھیٰ۔ پہلی حدیث : حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: ((أَتَی النَّبِيُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم سُبَاطَۃَ قَوْمٍ فَبَالَ وَھُوَ قَائِمٌ)) [3] (متفق علیہ) [یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ایک قوم کی کوڑے والی جگہ کے پاس آئے اور کھڑے ہوکر پیشاب کیا]
[1] اس کتاب کا نام’’إعلام العالم بعد رسوخہ بحقائق ناسخ الحدیث و منسوخہ‘‘ تھا۔(الذیل علی طبقات الحنابلۃ: ۱/ ۴۱۷) [2] إخبار أھل الرسوخ (ص: ۱۶) [3] صحیح البخاري،رقم الحدیث (۲۳۳۹) صحیح مسلم،رقم الحدیث (۲۷۳)