کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 41
2۔نیل المرام من تفسیر آیات الأحکام:
یہ کتاب بھی عربی زبان میں ہے اور اس میں قرآن مجید کی ۲۳۶ آیات کی تفسیر و توضیح کی گئی ہے،جو احکام سے متعلق ہیں۔یہ کتاب بڑے سائز میں ۱۲۹۲ھ (۱۸۷۵ء) کو مطبع علوی لکھنؤ سے شائع ہوئی تھی اور دوسری مرتبہ ۱۳۸۲ھ (۱۹۶۲ء) میں مصر سے طبع ہوئی۔بعد ازاں اسے متعدد مکتبات نے نشر کیا اور اب اس کتاب کا اردو ترجمہ بھی شائع ہو چکا ہے۔
3۔ترجمان القرآن بلطائف البیان:
یہ اردو زبان میں مکمل قرآن کی تفسیر ہے،جو پندرہ جلدوں میں ہے۔اس تفسیر میں آیتوں کا ترجمہ اور فوائد’’موضح القرآن‘‘ (مصنفہ شاہ عبد القادر دہلوی رحمہ اللہ) سے ماخوذ ہیں اور بقیہ مطالب تفسیر ابن کثیر،تفسیر فتح القدیر اور تفسیر فتح البیان سے لیے گئے ہیں۔دقیق علمی مباحث سے قصداً اغماض کیا گیا ہے۔تفسیر میں قرآن مجید،احادیثِ رسول،اقوالِ صحابہ و تابعین اور لغاتِ عرب سے استفادہ کیا گیا ہے۔
یہ تفسیر حضرت نواب صاحب رحمہ اللہ نے ۱۳۰۲ھ میں لکھنی شروع کی۔دو پارے آخری اور اول سے ۱۵ پارے (سورۃ الکہف تک) لکھ پائے تھے کہ پیغامِ اجل آپہنچا۔آپ کے بعد اس کا تکملہ سورت تحریم تک ان کے تلمیذِ رشید مولانا ذوالفقار احمد بھوپالی رحمہ اللہ نے اسی انداز سے تالیف فرمایا،جس کی کیفیت خود موصوف نے ۲۸ ویں پارے کے آخر میں تفصیل سے لکھ دی ہے۔انھوں نے ۲۳؍ صفر ۱۳۰۸ھ (۸؍ اکتوبر ۱۸۹۰ء) کو چہار شنبہ اور پنج شنبہ کی درمیانی رات کو اس کارِ خیر کا آغاز کیا اور ذو القعدہ۱۳۱۵ھ (اپریل ۱۸۹۸ء) میں آٹھ جلدیں لکھ ڈالیں۔اس طرح پندرہ جلدوں میں تفسیر مکمل ہوگئی۔یہ تفسیر مطبع انصاری دہلی اور مطبع مفیدِ عام آگرہ سے ۱۳۰۶ تا ۱۳۱۴ھ میں طبع ہوئی۔صفحات کی مجموعی تعداد ۸۳۵۵ ہے۔[1]
محترم مولانا محمد اسحاق بھٹی حفظہ اللہ مذکورہ بالا کتاب کے تعارف میں فرماتے ہیں :
’’یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ نواب صاحب مرحوم کی اس تفسیر کو مکمل کرنے کی غرض سے موضع کھڈیاں (ضلع قصور) کے ایک عالم مولانا محمد مرحوم نے بھی سورت مریم سے لے کر سورت تحریم تک’’ترجمان القرآن بلطائف البیان‘‘ کے نام سے تفسیر لکھی
[1] جماعتِ اہل حدیث کی تصنیفی خدمات (ص: ۸) اہلِ حدیث خدامِ قرآن (ص: ۱۹۹)