کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 329
نیز صحیحین و سنن اربعہ میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث اس کی موید ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّ اللّٰہَ تَجَاوَزَ عَنْ أُمَّتِيْ مَا حَدَّثَتْ بِہٖ أَنْفُسُھَا مَا لَمْ تَتَکَلَّمْ وَ تَعْمَلْ بِہٖ)) [1] [یقینا اللہ تعالیٰ نے میری امت کی ان باتوں سے درگزر کر دیا ہے،جو ان کے دل باتیں کرتے ہیں،جب تک وہ ان کے مطابق کلام نہ کریں یا اسے عمل میں نہ لے آئیں ] امام ابن جریر سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت لائے ہیں کہ انھوں نے فرمایا: ((کُلُّ عَبْدٍ ھَمَّ بِسُوْئٍ وَ مَعْصِیَۃٍ،وَ حَدَّثَ نَفْسَہٗ بِہِ،حَاسَبَہٗ اللّٰہُ فِيْ الدُّنْیَا،یَخَافُ وَ یَحْزَنُ،وَ یَشْتَدُّ ھَمُّہٗ،لَا یَنَالُہٗ مِنْ ذَلِکَ شَیْیٌٔ،کَمَا ھَمَّ بِالسُّوْئِ وَ لَمْ یَعْمَلْ مِنْہُ بِشَیْیٍٔ)) [2] [ہر وہ بندہ جس نے معصیت و نافرمانی کا ارادہ کیا اور اپنے دل میں اس کی بات کی،اللہ تعالیٰ دنیا میں اس کا حساب لے گا،وہ ڈرتا ہے اور غم زدہ ہوتا ہے،اس کا ارادہ سخت ہو جاتا ہے مگر وہ اس کے مطابق کچھ نہیں کر پاتا،جس طرح اس نے معصیت کا ارادہ کیا اور اسے عمل میں نہ لایا] سعید بن منصور اور ابن جریر رحمہما اللہ نے ان سے اس کے مثل روایت کیا ہے،لیکن نسخ کی صراحت کرنے والی سابقہ احادیث اس کو رد کر رہی ہیں۔ابن جریر رحمہ اللہ نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے: ((إِنَّ اللّٰهَ یَقُوْلُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ: إِنَّ کُتَّابِيْ لَمْ یَکْتُبُوْا مِنْ أَعْمَالِکُمْ إِلاَّ مَا ظَھَرَ مِنْھَا فَأَمَّا مَا أَسْرَرْتُمْ فِيْ أَنْفُسِکُمْ فَأَنَا أُحَاسِبُکُمْ الْیَوْمَ فأَغْفِرُ لِمَنْ شِئْتُ وَ أُعَذِّبُ مَنْ شِئْتُ)) [3] [یقینا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن کہے گا کہ میرے کاتبین نے تمھارے وہی اعمال لکھے
[1] صحیح البخاري،رقم الحدیث (۶۲۷۸) صحیح مسلم،رقم الحدیث (۱۲۷) سنن أبي داؤد،رقم الحدیث (۲۲۰۹) سنن الترمذي،رقم الحدیث: ۱۱۸۳) سنن النسائي،رقم الحدیث (۳۴۳۳) سنن ابن ماجہ،رقم الحدیث (۴۰۴۰) [2] تفسیر الطبري (۳/ ۹۹) [3] تفسیر الطبري (۳/ ۹۸)