کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 266
صُدُوْرِ النَّاسِ﴾ کی تفصیل ہے اور اس سے دوسرے قول کو تقویت ملتی ہے۔دوسرا قول یہ ہے کہ وہ جسے وسوسہ ڈالا جاتا ہے کبھی وہ انسان ہوتا ہے اور کبھی جن۔لہٰذا اس سے مراد شیاطینِ جن و انس ہیں،جیسے فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ کَذٰلِکَ جَعَلْنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُوًّا شَیٰطِیْنَ الْاِنْسِ وَ الْجِنِّ یُوْحِیْ بَعْضُھُمْ اِلٰی بَعْضٍ زُخْرُفَ الْقَوْلِ غُرُوْرًا﴾ [الأنعام: ۱۱۲] [اور اسی طرح ہم نے ہر نبی کے لیے انسانوں اور جنوں کے شیطانوں کو دشمن بنا دیا،ان کا بعض بعض کی طرف ملمع کی ہوئی بات دھوکا دینے کے لیے دل میں ڈالتا رہتا ہے] ابو ذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : ’’میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس وقت آیا،جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف رکھتے تھے۔جب میں بیٹھ گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ابو ذر رضی اللہ عنہ ! کیا تونے نماز ادا کر لی ہے؟ میں نے جواب دیا: نہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اٹھو اور نماز پڑھو۔میں نے اٹھ کر نماز ادا کی اور پھر بیٹھ گیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابو ذر رضی اللہ عنہ ! ((تَعَوَّذْ بِاللّٰہِ مِنْ شَرِّ شَیَاطِیْنِ الْإِنْسِ وَالْجِنِّ))[شیاطینِ جن و انس کے شر سے اللہ کی پناہ پکڑ] میں نے کہا: کیا انسانوں میں بھی شیاطین ہوتے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں ! میں نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! نماز کا کیا حال ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((خَیْرُ مَوْضُوْعٍ،مَنْ شَائَ أَقَلَّ،وَ مَنْ شَائَ أَکْثَرَ))[یعنی ایک بہترین چیز تجویز ہے،جس کا جی چاہے کم پڑھے اور جس کا جی چاہے زیادہ کرے] میں نے کہا: روزے کا کیا حال ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((فَرْضٌ یُجْزِيئُ وَعِنْدَاللّٰہِ مَزِیْدٌ))[یعنی یہ ایک ایسا فرض ہے جو کفایت کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے پاس زیادہ تر ہے] میں نے پوچھا: صدقے کا کیا حال ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَضْعَافٌ مُضَاعَفَۃٌ))[یعنی یہ چند در چند ہے] میں نے کہا:کون سا صدقہ افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((جُھْدٌ مِنْ مُقِلٍّ أَوْ سِرٌّ إِلٰی فَقِیْرٍ))[یعنی جو باوجود قلت کے دیا جائے یا چپکے سے کسی فقیر کے حوالے کیا جائے] میں نے پوچھا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کون سے نبی سب سے پہلے تھے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آدم علیہ السلام۔میں نے کہا: کیا وہ نبی تھے؟