کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 242
13۔حمید بن عبدالرحمن رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ چند صحابی آپس میں یہ حدیث روایت کر رہے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((﴿قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ﴾ تَعْدِلُ ثُلُثَ الْقُرْآنِ لِمَنْ صَلّٰی بِھَا)) [1] (رواہ النسائي) ’’﴿قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ﴾ نماز میں تلاوت کرنا ثلث قرآن کے برابر ہے۔‘‘ 14۔ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آیا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو ﴿قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ﴾ پڑھتے ہوئے سنا تو فرمایا: واجب ہو گئی ہے۔میں نے پوچھا کیا چیز؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنت۔[2] (رواہ مالک بن أنس والترمذي والنسائي،و قال الترمذي: حسن صحیح غریب) 15۔عبداللہ بن خبیب رضی اللہ عنہ سے مرفوعًا مروی حدیث کے الفاظ یہ ہیں : ’’ہم کو پیاس اور تاریکی پہنچی۔ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منتظر تھے کہ آ کر نماز پڑھائیں،آپ صلی اللہ علیہ وسلم آئے اور میرا ہاتھ پکڑ کر کہا: پڑھو! میں چپکا کھڑا رہا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا: کہہ! میں نے پوچھا: کیا کہوں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صبح و شام تین بار ﴿قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ﴾ اور معوذتین پڑھنا تجھے ہر روز دو مرتبہ کفایت کریں گی۔‘‘[3] (رواہ عبداللّٰه بن أحمد و أبو داؤد والترمذي والنسائي و قال: حسن صحیح غریب) 16۔تمیم داری رضی اللہ عنہ سے مرفوعًا مروی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے ((لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاحِداً أَحَداً صَمَداً،لَمْ یَتَّخِذْ صَاحِبَۃً وَّلَا وَلَداً وَلَمْ یَکُنْ لَّہُ کُفُوًا أَحَدٌ)) [اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں،درآنحالیکہ وہ واحد،احد اورصمد ہے،نہ اس کی بیوی ہے نہ اولاد اور کوئی اس کا ہمسر نہیں ہے] گیارہ بار پڑھا،اللہ تعالیٰ اس کے لیے چالیس لاکھ نیکیاں لکھتا ہے۔‘‘[4] (رواہ أحمد)
[1] سنن النسائي الکبریٰ (۶/۱۷۵) [2] الموطأ للمالک (۲/۲۰۸) سنن الترمذي،رقم الحدیث (۲۸۹۷) سنن النسائي (۲/۱۷۱) [3] مسندأحمد (۵/۳۱۲) سنن أبي داؤد،رقم الحدیث (۵۰۸۲) سنن الترمذي،رقم الحدیث (۳۵۷۵) سنن النسائي الکبریٰ (۸/۲۵۰) [4] مسندأحمد (۴/۱۰۳) اس کی سند میں خلیل بن مرہ راوی ہے،جسے امام بخاری رحمہ اللہ وغیرہ نے ضعیف کہا ہے۔