کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 183
’’فإنہ إکسیر في سبب التأثیر‘‘[1] انتھیٰ۔[یہ سببِ تاثیر میں تریاق ہے] فائدہ: اہلِ تفسیر و حدیث کہتے ہیں : ’’إن الصلاۃ علیٰ سید الأنام أفضل العبادات وأحسن الحالات وأعظم القربات لقولہ تعالیٰ: ﴿اِنَّ اللّٰہَ وَ مَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْہِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا﴾‘‘ [بلا شبہہ سیدالانام صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنا افضل عبادت،احسن حالت اور اعظم قربت ہے،کیوں کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے: ﴿اِنَّ اللّٰہَ وَ مَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْہِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا﴾ بے شک اللہ اور اس کے فرشتے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر صلاۃ بھیجتے ہیں،اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اس پر صلاۃ بھیجو اور سلام بھیجو خوب سلام بھیجنا] امام قرطبی رحمہ اللہ کہتے ہیں : ’’من داوم علیٰ ھٰذہ الصلاۃ کل یوم إحدی وأربعین مرۃ أو مائۃ أو زیادۃ،فرج اللّٰہ ھمہ وغمہ،وکشف کربہ وضرہ،ویسر أمرہ،ونور سرہ علی قدرہٖ،وحسن حالہ،ووسع رزقہ،وفتح علیہ أبواب الخیرات والحسنات بالزیادات،ونفذت کلمتہ في الریاسات،وأمنہ من حوادث الدہر،وشر نکبات الجوع والفقر،وألقیٰ لہ محبۃ فيالقلوب،ولا یسأل من اللّٰہ تعالیٰ شیٔاً إلا أعطاہ،فلا تحصل ھذہ الفوائد إلا بشرط المداومۃ علیھا‘‘ [جس شخص نے اس (تفریجیہ و قرطبیہ) درود کو ہمیشہ ہر روز اکتالیس (۴۱) یا سو یا اس سے زیادہ مرتبہ پڑھا تو اللہ تعالیٰ اس کا غم اور اس کی تکلیف دور کر دے گا،اس کا کرب و الم ہٹا دے گا،اس کا معاملہ آسان کر دے گا،اس کی قدر کے مطابق اس کے باطن کو منور کر
[1] یہ سب’’خزینۃ الأسرار‘‘ (ص: ۲۰۹) میں تفصیل کا خلاصہ ہے،لیکن یہ صوفیاے کرام کے اپنے تجربے ہیں،ان کو مسنون الفاظ کی حیثیت حاصل نہیں،جیسا کہ مولف امام رحمہ اللہ نے آخر پر تحریر فرمایا ہے۔[مولانا عطاء اﷲ حنیف بھوجیانی رحمہ اللہ ]