کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 182
بہ الرغائب،وحسن الخواتم،ویستسقی الغمام بوجھہ الکریم،وعلیٰ آلہ وصحبہ في کل لمحۃ ونفس بعدد کل معلوم لک‘‘ [اے اللہ! ہمارے آقا محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایسا کامل و مکمل درود و سلام بھیج جس کے ساتھ تو گرہ کھول دے،غم و تکلیف کو دور کر دے،حاجتیں پوری کر دے،جس کے ساتھ مرغوب چیزیں حاصل ہوں،خاتمے اچھے ہوں اور اس کے باعزت چہرے سے بادل پانی طلب کرتے ہیں۔نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آل اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر تیری معلومات کے برابر درود و سلام ہوں ہر لمحے اور ہر سانس کے ساتھ] یہ درود تفریجِ کروب اور تحصیلِ مطلوب پر نہایت جامع اور حاوی ہے۔نیز یہ درود دیگر الفاظ اور آداب کو بھی محیط ہے اور حدود اوان ہر شے پر شامل ہے۔وللّٰہ الحمد۔ اس درود کے صحیح اور مجرب خواص میں سے ہے کہ اس درود کو مریض،مصروع اور مجنون پر پڑھا جائے تو اللہ تعالیٰ اس کامل و مکمل درود و سلام کے ساتھ اسے شفا بخشے گا،خواہ مریض اسے خود پڑھے یا کوئی دوسرا اتنی تعداد میں اس پر پڑھے۔ شیخ محمد تونسوی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ اس درود کو ہر روز گیارہ بار پڑھنا آسمان سے رزق اتارنے اور زمین سے اگانے کے لیے کافی ہے۔ امام دینوری رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ جو شخص ہر نماز کے بعد گیارہ بار اسے پڑھے گا،وہ بڑے مراتب اور دولت غنیہ کو پہنچے گا،اس کا رزق منقطع نہ ہو گا۔ اسی طرح ہر صبح اکتالیس (۴۱) بار اس درود کا پڑھنا نیلِ مراد کا سبب ہے۔ہر روز سو بار پڑھنے سے اپنی مراد سے بھی کہیں زیادہ پائے گا۔نیز کشفِ اسرار کے لیے وہ ہر روز مرسلین کی تعداد کے برابر تین سو تیرہ (۳۱۳) بار پڑھے اور اگر ہر روز ہزار بار پڑھے گا تو پھر وصف سے باہر ہے۔ امام قرطبی رحمہ اللہ نے امرِ مہم عظیم کے حصول اور بلاے دائم کے دفع کے لیے اس درود کو چار ہزار چار سو چوالیس بار پڑھنا لکھا ہے۔ حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے بھی اس عدد کے خواص ذکر کیے ہیں اور کہا ہے: