کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 173
9۔سیدنا علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بچھو نے ڈنگ مارا تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی اور نمک منگوا کر سورۃ الاخلاص کے سوا تین قل پڑھ کر اس جگہ پر لگایا۔[1] (رواہ الطبراني) 10۔سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا ہے: ((کَانَ یَکْرَہُ الرُّقٰی إِلَّا بِالْمُعَوِّذَاتِ)) [2] (رواہ أبو داؤد والنسائي وابن حبان والحاکم) [آپ صلی اللہ علیہ وسلم معوذات کے سوا دم کو مکروہ جانتے تھے] 11۔سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث کے الفاظ یہ ہیں : ((کَانَ یَتَعَوَّذُ مِنَ الْجَانِّ وَعَیْنِ الْإِنْسَانِ حَتّٰی نَزَلَتِ الْمُعَوِّذَاتُ فَأَخَذَ بِھَا وَتَرَکَ مَا سِوَاھَا)) [3] (رواہ الترمذي والنسائي) [رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جنات اور انسانوں کی نظر (بد) سے پناہ پکڑتے تھے،حتیٰ کہ معوذات اتریں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو لے لیا اور اس کے ماسوا دوسرے دموں کو ترک کر دیا] فائدہ: بیمار اور سحر زدہ پر اکتالیس (۴۱) بار معوذتین پڑھ کر دم کیا جائے یا وہ خود تین یا پانچ یا سات دن تک پڑھ لے تو وہ اچھا ہو جائے گا۔ جس شخص پر خواطرِ نفسانیہ اور اوہامِ سوداویہ یاظلماتِ شیطانیہ روحانیہ یا جسمانیہ کا غلبہ ہو یا حوادثِ دہریہ یا سطواتِ سلطانیہ اس کی طرف توجہ کریں تو وہ سو بار یا ہزار بار تک معوذتین کو پڑھے،پھر دیکھے کیا حال ہوتا ہے۔[4] وللّٰہ الحمد۔
[1] سنن ابن ماجہ،رقم الحدیث (۱۲۴۶) المعجم الصغیر (۲/ ۸۷) [2] سنن أبي داؤد،رقم الحدیث (۴۲۲۲) سنن النسائي،رقم الحدیث (۵۰۸۸) صحیح ابن حبان (۱۲/۴۹۵) المستدرک للحاکم (۴/۲۱۶) [3] سنن الترمذي،رقم الحدیث (۲۰۵۸) سنن النسائي الکبریٰ (۴/۴۴۱) [4] خزینۃ الأسرار (ص: ۱۷۵)