کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 165
((من قرأ سورۃ آل عمران یوم الجمعۃ صلت علیہ الملائکۃ إلی اللیل)) [1] (رواھما الدارشمي) [جو شخص جمعے کے دن سورت آل عمران پڑھے گا تو رات تک فرشتے اس کے لیے بخشش مانگتے رہیں گے] سورۃ الکہف کی فضیلت: سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی حدیث کے الفاظ یہ ہیں : ((مَنْ قَرَأَ سُوْرَۃَ الْکَہْفِ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ أَضَائَ لَہٗ النُّوْرُ مَا بَیْنَ الْجُمُعَتَیْنِ)) [2] (رواہ البیہقي في الدعوات الکبیر) [جو شخص جمعہ کے دن سورۃ الکہف کی تلاوت کرے گا تو اس کے لیے دو جمعوں کے درمیان نور روشن ہو گا] سورۃ المومن کی ابتدائی آیات اور آیۃالکرسی کی فضیلت: سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے: ((مَنْ قَرَأَ حٰم اَلْمُؤْمِنُ إِلٰی إِلَیْہِ الْمَصِیْرُ،وَآیَۃَ الْکُرْسِيِّ حِیْنَ یُصْبِحُ حُفِظَ بِہِمَا حَتّٰی یُمْسِيَ،وَمَنْ قَرَأَ بِھِمَا حِیْنَ یُمْسِيْ حُفِظَ بِھِمَا حَتّٰی یُصْبِحَ)) [3] (رواہ الترمذي واستغربہ والدارمي) [جس شخص نے صبح کے وقت’’حٰمٓ المؤمن‘‘﴿اِِلَیْہِ الْمَصِیْرُ﴾ تک اور آیۃ الکرسی پڑھی تو وہ شام تک ان کی وجہ سے محفوظ رہے گا اور جس نے شام کے وقت ان کو پڑھا،وہ صبح تک ان کی (برکت) کی وجہ سے محفوظ رہے گا] سورۃ الدخان کی فضیلت: سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ مرفوعاً کہتے ہیں : ((مَنْ قَرَأَ حٰم اَلدُّخَان فِيْ لَیْلَۃِ الْجُمُعَۃِ غُفِرَ لَہٗ)) [4] (رواہ الترمذي،وقال: ھٰذا حدیث غریب) [جو شخص جمعے کی شب سورۃالدخان پڑھے گا،اسے بخش دیا جائے گا]
[1] سنن الدارمي (۲/ ۵۴۴) یہ مکحول رحمہ اللّٰه کا قول ہے۔ [2] سنن النسائي الکبریٰ (۳/ ۲۴۹) المستدرک (۲/ ۳۶۸) صحیح الجامع (۶۴۷۱) [3] سنن الترمذي (۲۸۷۹) سنن الدارمي (۲/ ۵۴۱) اس کی سند میں’’عبدالرحمن بن أبي بکر الملیکي‘‘ ضعیف ہے۔ [4] سنن الترمذي،رقم الحدیث (۲۸۸۹) اس کی سند میں’’ہشام بن زیاد‘‘ ضعیف ہے۔