کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 142
[پانچ نمازوں کے بعد قرآن کے اوراد کا اہتمام کرو،جیسے آیۃ الکرسی،سورۃ الاخلاص ہیں،کیوں کہ یہ دونوں (آیۃ الکرسی اور سورۃ الاخلاص) ذکر،توحید اور تلاوت پر مشتمل ہیں ] 4۔سنن ترمذی میں مرفوعاً مروی ہے: ((وَالَّذِيْ نَفْسِيْ بِیَدِہِ! إِنَّ لِھٰذِہِ الْآیَۃِ لِسَاناً وَّ شَفَتَیْنِ،تُقَدِّسُ الْمَلِکَ عِنْدَ سَاقِ الْعَرْشِ)) [1] [اس کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اس آیت (آیۃ الکرسی) کی ایک زبان اور دو ہونٹ ہیں،یہ عرش کے پائے کے قریب (اللہ ملک العلام) بادشاہ کی تقدیس بیان کرتی ہے] اس آیت میں اللہ تعالیٰ کا اسم اعظم ہے،یعنی’’الحي القیوم‘‘ نیز اس میں پچاس کلمے ہیں اور ہر کلمے میں پچاس برکتیں ہیں۔ حکایت: حسن رحمہ اللہ نے کہا کہ ایک شخص کا بھائی فوت ہو گیا تھا،اس نے اسے خواب میں دیکھا اور پوچھا کہ تم نے کس عمل کو افضل پایا؟ اس نے کہا کہ قرآن کو۔اس نے پوچھا: کون سا قرآن؟ اس نے جواب دیا: آیۃ الکرسی۔اس نے کہا کہ ہمارے لیے بھی کچھ امید ہے؟ کہا: تم کرتے ہو لیکن جانتے نہیں اور ہم جانتے ہیں لیکن کر نہیں سکتے۔[2] شیخ محمد نازلی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں مدینے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم [3] کے پاس ہمیشہ آیۃ الکرسی پڑھا کرتا تھا۔میں نے خواب دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ قرآن مجید کی افضل آیت کون سی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آیۃالکرسی۔[4] ابن عربی کہتے ہیں : ’’إنما صارت آیۃ الکرسي أعظم الآیات لعظم مقتضاھا،فإن الشییٔ إنما
[1] مسند أحمد (۵/ ۱۴۱) صحیح الترغیب (۲/ ۸۹) [2] الدر المنثور (۲/ ۱۵) [3] یعنی قبر نبوی کے پاس۔[مولانا عطاء اﷲ حنیف بھوجیانی رحمہ اللہ ] [4] خزینۃ الأسرار (ص: ۱۲۶)