کتاب: مجموعہ رسائل گکھڑوی - صفحہ 458
جیسا کہ لکھا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے عورت سے کہا:
’’میں تیرے حمل میں تیرے درد کو بہت بڑھاؤں گا اور درد سے تو بچہ جنے گی۔‘‘
’’اور اس نے آدم سے کہا: میں نے تجھے حکم کیا کہ اسے مت کھانا اور زمین تیرے سبب لعنتی ہوئی اور تو تکلیف کے ساتھ کھائے گا اور کھیت کی نبات کھائے گا۔ تو اپنے منہ کے پسینے کی روٹی کھائے گا۔‘‘ (پیدایش باب ۳ درس ۱۶ تا ۱۹)
اگر عیسائیوں کو نجات ہوتی تو دوسرے لوگوں کی طرح محنت اور مزدوری کر کے روٹی نہ کھاتے، بلکہ ان کو بلا محنت کے کھانا مل جاتا اور عیسائیوں کی عورتیں بھی دوسری عورتوں کی طرح بچہ جنتے وقت دردزِہ میں مبتلا نہ ہوتیں ۔ اگر مسیح کے کفارے سے عیسائیوں کو نجات ہوتی تو ان کی عورتوں پر دردزِہ سوار نہ ہوتا۔[1] علاوہ ازیں پادری صاحب نے کفارہ ثابت کرنے کی بنا پر مسلمانوں پر چند الزام قائم کیے ہیں ۔ پہلے تو مسیح کا مصلوب ہونا ہی ثابت نہیں ، جس پر کفارہ موقوف ہے، تو الزام دینے میں فائدہ کیا؟ خیر جو اُن سے ہوا سو انھوں نے کیا۔