کتاب: مجموعہ رسائل گکھڑوی - صفحہ 448
نجات: اس کی مثال تو ہر مذہب میں پائی جاتی ہے۔ ایسے مشاہدات واقع ہوتے رہتے ہیں ۔ بعض لوگ ایک مذہب کو چھوڑ کر دوسرے مذہب میں داخل ہو جاتے ہیں ، جیسا کہ پادری صاحب پہلے مسلمان تھے اور جنت کے اعمال کرتے رہے، پھر اس سے مرتد ہو کر عیسائی ہو گئے اور جہنم کے عمل کرتے ہوئے ان کا خاتمہ ہوا۔ اسی طرح کوئی شخص عیسائی مذہب سے مرتد ہو کر مسلمان یا آریہ ہو جائے تو عیسائیوں کے عقیدے کے بموجب اس کی نجات نہیں ہو گی۔ رہا تقدیر کا مسئلہ سویہ اللہ تعالیٰ کا علم ہے۔ اللہ کو علم تھا کہ کچھ انسان جنت کے عمل کریں گے اور موت کے قریب پھر وہ اپنے اختیار سے جہنم کے عمل کرتے ہوئے اس میں داخل ہو جائیں گے اور اس کے بر عکس کچھ انسان جہنم کے عمل کریں گے اور پھر وہ جنت کے عمل کرتے ہوئے اس میں داخل ہو جائیں گے اور اللہ تعالیٰ نے اپنے علم کی بنا پر پہلے ہی لکھ دیا تھا جس میں کوئی کسی قسم کا جبر نہیں ، جیسا کہ عوام جہالت سے عناد کی بنا پر خدا کا بندوں پر جبر کرنا ثابت کرتے ہیں ، جیسا کہ عیسائیوں اور دیگر لوگوں کی طرف سے ایسے اعتراضات ہوتے رہتے ہیں ۔ اگر یہ اعتراضات درست ہیں تو عیسائیوں کی انجیل پر بھی ایسے اعتراضات کی بوچھاڑ ہو رہی ہے، جیسا کہ یسعیاہ نبی کا کلام پورا ہوا جو اس نے کہا: ’’اے خدا وند ہمارے پیغام کا کس نے یقین کیا ہے؟ اور خداوند کا ہاتھ کس پر ظاہر ہوا ہے؟ اس سبب سے وہ ایمان نہ لا سکے کہ یسعیاہ نے پھر کہا: اس نے، یعنی خدا نے ان کی آنکھوں کو اندھا کیا اور ان کے دل کو سخت سے سخت کر دیا، ایسا نہ ہو کہ وہ آنکھوں سے دیکھیں اور دل سے سمجھ سکیں اور رجوع کریں اور پھر انھیں شفا بخشوں ۔‘‘ (یوحنا باب ۱۲ درس ۳۸ تا ۴۱) خدا تعالیٰ نے ان کے دل کو سخت اور آنکھوں کو اندھا اس لیے کر دیا کہ وہ اس کی راہ کی طرف رجوع کرتے ہوئے اس کی بخشش سے محروم رہیں ۔ کیا یہ اپنے بندوں پر خدا کی زبردستی نہیں تو اور کیا ہے؟ فافہم 18۔سیئات :حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو بندہ ’’لَا إِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ‘‘ کہے اور اس پر مر جائے وہ جنت میں داخل ہو گا۔ میں نے کہا: اگرچہ چور یا زنا کار ہو؟! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگرچہ وہ چور ہو یا زانی۔ پھر میں نے عرض کی کہ اگرچہ وہ چور ہو یا زانی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگرچہ وہ چور ہو یا زانی۔ پھر میں نے کہا: اگرچہ وہ چور ہو یا
[1] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۴۴۹۳) صحیح مسلم، رقم الحدیث (۲۰۶)