کتاب: مجموعہ رسائل گکھڑوی - صفحہ 377
عشق کے بہتان کا الزامی جواب ناظرین پڑھ چکے ہیں کہ پنڈت جی نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عالی ذات پر حضرت زینب رضی اللہ عنہا کے عشق کا بہتان لگا کر اہلِ اسلام کے جذبات کو سخت ٹھیس پہنچائی اور اپنے رشی برہما جی کے فعل کی طرف خیال نہ کیا جنھوں نے اپنی سگی بیٹی سے مجامعت کی۔ پہلے تو برہما جی اس پر ضرور ہی عاشق ہوئے ہوں گے۔ جب ہی تو انھوں نے اس فعل کا ارتکاب کیا۔ یہ وہی برہما جی رشی مہاراج ہیں جنھوں نے ہر چہار رشیوں سے بالتربیت چار وید حاصل کیے۔ (ملاحظہ ہو ستھیارتھ پرکاش ب ۷ صفحہ:۳۳۰ زیرِ عنوان وید کا ظہور کن پر ہوا) برہما جی کا بیٹی سے مجامعت کرنے کا حوالہ سابقاً گزر چکا ہے۔ ہم سماجی دوستوں کو ایک مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اسلام پر طعن کرتے وقت اپنے گھر کی طرف ضرور خیال کیا کریں مبادا الزامی جواب سن کر ان کو بھی ایک مصیبت کا سامنا کرنا پڑے۔
[1] سنن الدارمي (۱/۵۷) یہ روایت ضعیف ہے، کیوں کہ عبداللہ بن صالح راوی ضعیف اور نبیہ بن وہب راوی اور کعب کے درمیان انقطاع ہے۔