کتاب: مجموعہ رسائل گکھڑوی - صفحہ 291
تھا، آج اس سے کس طرح نکاح کروں ؟ کیا یہ عقلاً درست ہے؟ ہر گز نہیں ۔ پنڈت جی پنڈت ہو کر ایسی خلافِ عقل باتیں کرتے ہیں جنھیں سن کر حیرت ہوتی ہے۔ رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم بے شک مومن عورتوں کے اخلاقی اور روحانی باپ ہیں ، حقیقی نہیں ۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بحکمِ خدا جس عورت سے، بیوہ ہو یا مطلقہ، نکاح کر لیا تو اخلاقی رشتہ زائل ہوا اور زوجیت کی رشتے داری قائم ہو گئی۔ ہر چند پنڈت جی کو اخلاقی اور حقیقی رشتے میں بھی ضرور فرق سمجھنا چاہیے، ورنہ نکاح کا دروازہ بالکل بند ہو جائے گا۔