کتاب: میں توبہ تو کرنا چاہتا ہوں لیکن؟ - صفحہ 86
شیطان یوں کہنے لگتا ہے : "ہائے افسوس ! میں اسے اس گناہ میں مبتلا نہ کرتا" ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کچھ توبہ کرنے والے ایسے بھی ہوتے ہیں جو گناہ کے بعد اپنی توبہ کے حساب سے پہلے سے بھی اچھے ہو جاتے ہیں۔  جب بھی بندہ تائب ہو کر اللہ تعالیٰ کے پاس آ جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے کبھی خالی نہیں چھوڑتا۔  دیکھئیے ایک بچہ جب اپنے باپ کے سایہ عاطفت میں پرورش پا رہا ہو تو وہ اسے پاکیزہ تر کھانا اور پانی مہیا کرتا ہے اس اچھے اچھے کپڑے پہناتا ہے اور اس کی خوب اچھی طرح تربیت کرتا ہے۔ اسے خرچ کرنے کو دیتا ہے اور اس کی تمام مصلحتوں کو بحال رکھتا ہے۔ ایک دن والد نے اپنے لڑکے کو کسی کام پر بھیجا۔ راہ میں اسے دشمن مل گیا جس نے اسے قید کر کے اس کی مشکیں باندھ دیں ۔ پھر اس حال میں اپنے علاقہ کی طرف لے گیا۔ اور جو معاملہ لڑکے کا باپ اپنے بیٹے سے کرتا تھا، تو یہ معاملہ بالکل اس کے برعکس تھا۔ جب بھی لڑکا اپنے باپ کی تربیت اور اس کے احسانات کو یاد کرتا تو بار بار اس کے دل سے حسرتوں کے طوفان اٹھنے لگتے ۔ وہ سوچتا کہ اب اس پر کیا بیت رہی ہے اور اس سے بیشتر اس پر کیا کچھ نعمتیں تھیں۔