کتاب: میں توبہ تو کرنا چاہتا ہوں لیکن؟ - صفحہ 84
میں نے تجھ سے یہ نہ کہا تھا کہ میری مخالفت نہ کرنا اور اللہ نے جو رحمت اور شفقت تیرے لیے میری سرشت میں ڈال رکھی ہے ، میری مخالفت کر کے اس کے انجام کا بار مجھ پر ڈال دینا۔ پھر اس نے بچے کو اٹھا لیا اور اندر چلی گئی۔
لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:-(اللہ ارحم بعبادہ من ھذہ بولدھا)یہ عورت جس قدر اپنے بچے پر مہربان ہے اللہ اپنے بندوں پر اس سے زیادہ مہربان ہے۔اور اللہ تعالیٰ کی رحمت کے مقابلہ میں والدہ کی رحمت کی کیا حقیقت ہے جس نے ایک چیز کو اپنے احاطہ میں لے رکھا ہے؟ اور اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے جب بندہ اس کے حضور توبہ کرتا ہے اور پروردگار کی طرف سے کوئی ایسی بھلائی معدوم نہیں ہوتی جو اسے خوش کرتی ہو۔جب بندہ اللہ کے حضور توبہ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ سے بہت خوش ہوتا ہے۔ اس شخص سے بھی زیادہ خوش ہوتا ہے جو کسی صحرا میں جا رہا تھا، ایک جگہ اس نے پڑاؤ کیا اور یہی اس کی ہلاکت کی جگہ تھی۔ اس کے پاس اپنی سواری تھی جس پر اس کا سامان خوردونوش بھی لدا تھا۔ اس نے ایک درخت کے سایہ تلے پناہ لی۔ اپنا سر زمین پر رکھا اور درخت تلے سو گیا۔ جب بیدار ہوا تو اس کی