کتاب: میں توبہ تو کرنا چاہتا ہوں لیکن؟ - صفحہ 7
اور دوسری مہلت اس کتابت سے بعد سے لے کر موت تک ہے۔ مصیبت تو یہ ہے کہ آج کل بہت سے لوگ اللہ تعالیٰ پر اعتماد نہیں رکھتے۔ وہ دن رات کئی قسم کے گناہ کرتے ہیں۔ پھر ان میں سے کچھ ایسے ہیں جو گناہوں کو معمولی سمجھتے ہیں۔ آپ دیکھیں گے کہ کئی لوگ صغیرہ گناہوں کواپنے دل میں حقیر جانتے ہیں۔ مثلاً کوئی ان میں سے کہہ دے گا : آخر ایک اجنبی عورت کو دیکھنے یا اس سے مصافحہ کرنے کا کیا نقصان ہے؟یہ لوگ ان نامحرم عورتوں کو رسالوں اور سلسلہ وار مضامین میں نظریں بچا کر دیکھتے ہیں حتی کہ جب انہیں یہ معلوم ہو جاتا ہے کہ یہ بات حرام ہے تو ان میں کوئی بڑے آرام سے یہ پوچھتا ہے کہ اسمیں کتنی برائی ہے؟ آیا یہ کبیرہ گناہ ہے یہ صغیرہ؟ آپ جب امام بخاری رحمہ اللہ کی صحیح میںمذکور مندرجہ ذیل دو آثار دیکھ کر اس بات سے مقابلہ کریں گے تو آپ کو حقیقت معلوم ہو جائے گی:-حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:عن انس رضی اللہ عنہ قال انکم لتعلمون اعمالا ھی ادق فی اعینکم من الشعر ان کنا لنعدھا فی عھد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم من الموبقات (والموبقات ھی المھلکات(