کتاب: میں توبہ تو کرنا چاہتا ہوں لیکن؟ - صفحہ 61
سوال 4: جس شخص نے کسی آدمی کے حق میں برائی کی ہو اس کی توبہ کیسے ہو گی؟جواب: اس معاملہ میںرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی درج ذیل حدیث ہے:-من کانت الاخیہ عندہ مظلمۃ من عرض او مال ، فلیتحللہ الیوم القبل ان یؤخذ منہ یوم لا دینار ولا درھم، فان کان لہ عمل صالح اخذ منہ بقدر مظلمتہ ، وان لم یکن لہ عمل اخذ من سیئات صاحبہ، فجعلت علیہجس شخص کے پاس اپنے بھائی کی کوئی زیادتی سے لی ہوئی چیز ہو، خواہ وہ عزت سے متعلق ہو یا مال سے، اسے چاہیے کہ وہ اسے اپنے بھائی سے اس دن سے پہلے معاف کروائے جس دن نہ دینار قبول کیا جائے گا اور نہ درہم۔ اگر اس کے اچھے عمل ہوں گے تو اس زیادتی کے بقدر اس سے لے لئے جائیں گے اور اگر نیکیاں نہ ہوں گی صاحب حق کی برائیاں لے کر اس پر ڈال دی جائیں گی۔گویا توبہ کرنے والا ان مظالم سے خارج ہو جاتا ہے خواہ صاحب حق لوگوں کو ان کا حق ادا کر دینے سے ہو یا معاف کرا لینے اور معذرت طلب کر لینے سے ہو۔ پھر اگر وہ معذرت قبول کر لیں تو خیر ورنہ ان کا حق ان کو واپس لوٹائے۔