کتاب: میں توبہ تو کرنا چاہتا ہوں لیکن؟ - صفحہ 6
کتاب: میں توبہ تو کرنا چاہتا ہوں لیکن؟ مصنف: محمد بن صالح المنجد پبلیشر: مکتبہ دارالسلام ترجمہ: آج کل لوگوں کا عالم یہ ہے کہ دن رات کئی قسم کے گناہ کرتے ہیں۔ پھر ان میں سے کچھ ایسے ہیں جو گناہوں کو معمولی سمجھتے ہیں۔اور ان پر مصر رہتے ہیں۔ اس کتاب توبہ کا صحیح مفہوم اس کی شروط اور اس کے فوائد بیان کئے گئے ہیں جس کا بنیادی ماحاصل یہ ہے کہ یہ سب اسی وقت ممکن ہے کہ جب انسان توبہ اسی عزم کے ساتھ کرے کہ وہ دوبارہ اس معصیت کے قریب بھی نہیں بھٹکے گا۔ گناہوں سے دوری کا احساس اور توبہ کی اہمیت کے بیان کے لئے کتاب نہایت مفید اور مؤثر ہے۔ مقدمہ گناہوں کو حقیر سمجھنے کا خطرہ اللہ مجھ پر آپ پر رحم فرمائے، آپ کو علم ہونا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ نے بندوں کو لازمی طور پر اخلاص کے ساتھ توبہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:- يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ تُو بُوا اِلَی اللہِ تَوبَۃً نَصُوحاً (سُورَةُ التّحْریم( اے ایمان والو اللہ کے حضور سچی توبہ کرو۔ اور توبہ کے لیے ہمیں مہلت بھی عطا فرمائی۔ ایک تو وہ ہے جو کراماً کاتبین کے عمل لکھنے سے پہلے ملتی ہے۔ چنانچہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: إن صاحب الشمال ليرفع القلم ست ساعات عن العبد المسلم المخطيء أو المسيء، فإن ندم و استغفر الله منها ألقاها و إلا كتب واحدة بائیں طرف والا فرشتہ خطا کرنے والے مسلمان بندے سے چھ گھڑیاں قلم اٹھائے رکھتا ہے۔ پھر اگر وہ نادم ہو اور اللہ سے معافی مانگ لے تو نہیں لکھتا ورنہ ایک برائی لکھی جاتی ہے۔