کتاب: میں توبہ تو کرنا چاہتا ہوں لیکن؟ - صفحہ 33
سے بدل دے گا اور اللہ تو بہت بخشنے والا اور مہربان ہے۔ (الفرقان۔ آیت 68 تا 70)
نیز اللہ تعالیٰ کے قول فَاُولٰۗىِٕكَ يُبَدِّلُ اللّٰهُ سَـيِّاٰتِهِمْ حَسَنٰتٍ پر وقفہ سے آپ کے لئے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کا یہ بہت بڑا فضل ہے۔ علماء کہتے ہیں کہ اس تبدیلی کی دو قسمیں ہیں:پہلی قسم یہ ہے کہ بری صفات اچھی صفات میں بدل دی جائیں گی۔ جیسے شرک کو ایمان سے، زنا کو عفت و احصان سے، جھوٹ کو سچ سے اور خیانت کو امانت سے بدل دیا جائے گا، وغیرہ۔اور دوسری یہ کہ جو برائیاں انہوں نے کی ہیں قیامت کے دن انہیں نیکیوں سے بدل دیا جائے گا۔ آپ اللہ تعالیٰ کے قول[فَاُولٰۗىِٕكَ يُبَدِّلُ اللّٰهُ سَـيِّاٰتِهِمْ حَسَنٰتٍ ۭ] میں غور فرمائے۔ اللہ تعالیٰ نے یہ نہیںکہا کہ ہر برائی نیکی میںتبدیل ہو گی۔ ہو سکتا ہے وہ تعداد میں کم ہوں یا برابر ہوں یا زیادہ ہوں، اور یہ تبدیلی تائب کے صدق اور اس کی توبہ کے کمال کے مطابق ہو گی۔ کیا آپ اس فضل سے بھی بڑا کوئی فضل دیکھ سکتے ہیں؟ نیز اس اللہ کی مہربانی کی مزید تفصیل درج ذیل حدیث مبارکہ میں ملاحظہ فرمائیں:عبدالرحمٰن بن جبیر ابو طویل شطب ، جو دراز اور خوبصورت قد والے