کتاب: میں توبہ تو کرنا چاہتا ہوں لیکن؟ - صفحہ 10
اور جس شخص کا یہ حال ہو اسے ہم کہتے ہیں کہ: گناہ کے چھوٹا ہونے کی طرف نہ دیکھوبلکہ یہ دیکھو کہ تم نافرمانی کس کی کر رہے ہو۔ ان باتوں سے سجے لوگ ان شاءاللہ فائدہ اٹھائیں گے جو اپنے گناہوں اور کوتاہیوں کا احساس کرتے ہیں ۔ وہ نہ تو اپنی گمراہی سے بےپرواہ ہیں اور نہ ہی اپنی باطل بتوں پر اصرار کرتے ہیں ۔یہ وہ لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ کے اس قول پر ایمان رکھتے ہیں:
[نَبِّئْ عِبَادِيْٓ اَنِّىْٓ اَنَا الْغَفُوْرُ الرَّحِيْمُ 49ۙ ](الحجر: 49)میرے بندوں کو خبر دیجیے کہ بلاشبہ میں بخشنے والا ہوں۔ جیسے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے اس قول پر بھی ایمان رکھتے ہیں۔ [وَاَنَّ عَذَابِيْ هُوَ الْعَذَابُ الْاَلِيْمُ 50] (الحجر: 50)اور جو میرا عذاب ہے وہ دکھ پہنچانے والا عذاب ہے