کتاب: میں نے سلفی منہج کیوں اپنایا؟ - صفحہ 90
دی ہے یہی طائفہ منصورہ ہے یہی فرقہ ناجیہ ہے یہی ہدایت یافتہ گروہ ہے۔یہی وہ عادل جماعت ہے جس نے اس رسول کی سنت اپنائی ہے جس کا کوئی ہمسر و برابر نہیں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے بدلے میں کسی کا قول نہیں اپناتی اور نہ ہی آپ کی سنت سے روگردانی کرتی ہے۔نہ ہی زمانے کی گردش اس جماعت کو سنتوں سے پھیر سکتی ہے۔نہ ہی حادثات اسے کسی دوسری طرف لے جا سکتے ہیں،نہ ہی ایسے لوگوں کی بدعتیں اس جماعت کے طریقے سے روک سکتی ہیں،حالانکہ یہ بدعتی اللہ کی راہ سے روکتے ہیں اس میں عیوب تلاش کرتے ہیں اس کے راستے سے لوگوں کو مختلف طریقوں سے روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔اپنی طرف سے جھوٹے خیالات اور باطل اندازے لگا کر اللہ کے نور کو بجھانے کی کوششیں کرتے ہیں جبکہ اللہ اپنے نور کو مکمل کرے کے رہے گا اگرچہ کافروں کو ناپسند ہی کیوں نہ ہو۔ (۴)اہل سنت والجماعت: اہل سنت والجماعت کے بارے میں گفتگو کے دوران مندرجہ ذیل امور زیر بحث رہیں گے۔ ۱۔اہل سنت والجماعت نام رکھنے کی وجہ: شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ اس کی وضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں اہل سنت والجماعت کا طریقہ ہے رسول کی آثار و احادیث کی ظاہری و باطنی اتباع کرنا۔سابقین اولین مہاجرین و انصار کے طریقے پر چلنا۔رسول کے اس حکم پر عمل کرنا جس میں آپ نے فر مایا:((عَلَيْكُمْ بِسُنَّتِي وَسُنَّةِ الْخُلَفَاءِ