کتاب: میں نے سلفی منہج کیوں اپنایا؟ - صفحہ 85
صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین: رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام صحابہ جو آپ پر ایمان لائے آپ کو دیکھا اور اسلام کی حالت میں ہی انہیں موت آئی ان کے سربراہ اور اشخاص میں خلفائے اربعہ ہیں۔پھر عشرہ مبشرہ ہیں۔ تابعین رحمۃ اللہ علیہم: ان کے سر کردہ افراد ہیں۔اویس قرنی،سعید بن المسیب،عروہ بن الزبیر،سالم بن عبداللہ بن عمر،عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود،محمد بن الحنفیہ،علی بن الحسن زین العابدین،قاسم بن محمد بن ابی بکر الصدیق،حسن بصری،محمد بن سیرین،عمر بن عبدالعزیز اور ابن شہاب زہری رحمۃ اللہ علیہم شامل ہیں۔ تبع تابعین رحمۃ اللہ علیہم: جن میں بڑے علماء مالک بن انس اوزاعی،سفیان ثوری،سفیان بن عیینہ الھلالی،اور لیث بن سعد رحمۃ اللہ علیہم ہیں۔ان کے بعد طبقہ میں اہم علماء عبداللہ بن مبارک،وکیع،شافعی،عبدالرحمن بن مہدی،اور علی بن المدینی رحمۃ اللہ علیہم ہیں۔ پھر ان کے شاگردی ہیں۔جن میں سے مشہور اشخاص ہیں۔امام بخاری،مسلم،ابو حاتم،ابو زرعہ،ترمذی،ابو داؤد اور نسائی رحمۃ اللہ علیہم۔ پھر ان کے نقش قدم پر چلنے والوں میں بہت سے علماء ہیں ابن جریر طبری،ابن خزیمہ،ابن قتیبہ،الدنیوری،خطیب بغدادی،ابن عبدالبر النمری،عبدالغنی المقدسی،ابن الصلاح،ابن تیمیہ شیخ الاسلام،المزّی،ابن کثیر،الذھبی،ابن قیم الجوزی،ابن رجب،الحنبلی رحمۃ اللہ علیہم۔ پھر ان کے بعد وہ تمام علماء جو کتاب و سنت کو اپنانے میں ان کے نقش قدم پر چلتے رہے ہیں۔اور کتاب و سنت کو اسی فہم کے ساتھ اپنایا ہے۔جو صحابہ کرام