کتاب: میں نے سلفی منہج کیوں اپنایا؟ - صفحہ 73
ہے اجنبی لوگوں کے لئے۔عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کسی نے سوال کیا کہ اجنبی کون ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاقبائل کے پڑوس میں اپنے والے اجنبی لوگ۔ ایک روایت میں ہے:((الَّذِينَ يُصْلِحُونَ إِذَا فَسَدَ النَّاسُ))،اجنبی وہ ہیں کہ)جو لوگوں کے پیدا کر دہ بگاڑ کی اصلاح کریں گے۔[1] ((عَنِ ابْنِ عُمَرَ،عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:إِنَّ الْإِسْلَامَ بَدَأَ غَرِيبًا وَسَيَعُودُ غَرِيبًا كَمَا بَدَأَ،وَهُوَ يَأْرِزُ بَيْنَ الْمَسْجِدَيْنِ،كَمَا تَأْرِزُ الْحَيَّةُ فِي جُحْرِهَا)) ۲۔ عبداللہ بن عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہما کی روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسلام اجنبیت شروع ہوا تھا اور اسی طرح اجنبیت کی طرف لوٹ آئے گا۔یہ دونوں مسجدوں کے درمیان اس طرح لوٹ آئے گا جس طرح سانپ اپنے بل کی طرف لوٹ آتا ہے۔[2] ((عَن عَبْدَ اللّٰهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِي،قَالَ:قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ وَنَحْنُ عِنْدَهُ:" طُوبَى لِلْغُرَبَاءِ "،فَقِيلَ:مَنِ الْغُرَبَاءُ يَا رَسُولَ اللّٰهِ؟ قَالَ:" أُنَاسٌ صَالِحُونَ،فِي أُنَاسِ سُوءٍ كَثِيرٍ،مَنْ يَعْصِيهِمْ أَكْثَرُ مِمَّنْ يُطِيعُهُمْ)) ۳۔ عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ایک دن ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس(بیٹھے)تھے کہ آپ نے فرمایا خوش نصیبی ہے غرباء کی۔کسی نے سوال کیا کہ غرباء کون ہیں؟ آپ نے فرمایا نیک لوگ ہوں گے بہت برے لوگوں کے درمیان ان کی اطاعت کرنے والوں سے ان کی نا فرمانی کرنے والے زیادہ ہوں گے۔[3]
[1] (صحیح) السلسلۃ الصحیحۃ حدیث رقم (1273) ، مسند احمد ،رقم (16094) [2] صحیح مسلم، کتاب الایمان، با ب بیان ان الاسلام بدا عربیا ...،حدیث رقم (209) [3] (صحیح) صحیح و ضعیف الجامع الصغیر رقم (7368) ، مسند احمد، رقم (6362)