کتاب: میں نے سلفی منہج کیوں اپنایا؟ - صفحہ 71
ہے۔اس لئے کہ فرقوں کے درمیان اس طرح بلند مرتبہ جس طرح امت اسلامیہ دیگر کا اقوام میں بلند مرتبہ ہے،دیگر فرقے اصحاب الحدیث کے ساتھ اسی طرح حسد رکھتے ہیں جس طرح دیگر اقوام امت مسلمہ کے ساتھ رکھتی ہیں۔ان کا مقصد یہ ہے کہ یہ کتاب و سنت کے بارے میں ہماری گواہی کو مجروح کر دیں گے۔جس طرح ان کے اسلاف،روافض،خوارج اور قدریہ نے ہمارے اسلاف یعنی صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ساتھ کیا تھا۔ احمد بن سلیمان تستری رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ میں نے ابو زرعہ کو کہتے ہوئے سنا وہ فرما رہے تھے کہ جب کسی کو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی شان میں گستاخی کرتے دیکھو تو سمجھ لو کہ یہ زندیق ہے۔اس لئے کہ ہمارے نزدیک رسول صلی اللہ علیہ وسلم حق ہے۔قرآن حق ہے،اور ہمیں قرآن اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے ذریعے ملے ہیں یہ لوگ ہمارے ان گواہوں پر جرح کرنا چاہتے ہیں،تاکہ کتاب و سنت کو باطل قرار دے سکیں۔لہٰذا ان پر جرح کرنا زیادہ بہتر ہے کہ یہ زندیق ہیں۔[1] شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں" یہ بات معلوم ہونی چاہیئے کہ جو لوگ اہل الحدیث کو معیوب قرار دیتے ہیں اور ان کے مذہب سے انحراف کرتے ہیں یہ لوگ یقیناً جاہل،زندیق اور منافق ہیں۔یہی وجہ ہے کہ جب امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کو معلوم ہوا کہ ابن ابی قتیلہ کے سامنے مکے میں اہل الحدیث کا ذکر ہوا تو اس نے کہا یہ برےلوگ ہیں۔تو اس پر ابن حنبل رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا تھا کہ یہ زندیق ہے۔زندیق ہے،زندیق ہے۔اور یہ کہ کر اپنے گھر میں داخل ہوگئے۔انہوں نے اس کا مقصد نہ جان لیا تھا۔[2]
[1] الکفایۃ للبغدادی، (38) [2] مجموع الفتاوی ، (4؍ 96)