کتاب: میں نے سلفی منہج کیوں اپنایا؟ - صفحہ 68
ہیں(ان کی راہ میں یہ طائفہ رکاوٹ ہے)لیکن اللہ اپنا نور مکمل کر کے رہے گا۔اگرچہ مشرکوں کو پسند نہ ہو۔وہ اپنا دین غالب کر کے رہے گا اگرچہ کافر نہ چاہتے ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ اہل بدعت ہر دور اور ہر مقام پر اہل الحدیث سے عداوت رکھتے ہیں۔ابو عثمان عبدالرحمن بن اسماعیل الصابونی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں اور سب سے واضح نشانی یہ ہے کہ وہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث روایت کرنے والوں سے دشمنی کرتے ہیں ان کو حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں،ان کو اہمیت نہیں دیتے۔انہیں جاہل،حشوی،مشبہ اور ظاہری کہتے ہیں اس لئے کہ ان اہل بدعت کی نظر میں احادیث رسول کی کوئی علمی حیثیت نہیں ہے۔علم وہ ہے جو شیطان نے ان کے عقول کے نتائج میں ان کے دلوں میں ڈال دیا ہے۔ان کے اندھیر سینوں میں وسوسوں کے ذریعے داخل کیا ہے۔ان کے دل جو خیر سے خالی ہیں ان کے خیالات کا نام علم ہے۔ان کی باتوں،ان کے باطل دلائل بلکہ ان کے شبہات کا نام علم ہے: ﴿أُولَئِكَ الَّذِينَ لَعَنَهُمُ اللّٰهُ فَأَصَمَّهُمْ وَأَعْمَى أَبْصَارَهُمْ (محمد:23) ترجمہ:’’ان لوگوں پر اللہ نے لعنت کی ہے انہیں بہرا اور اندھا کر دیا ہے۔‘‘ ﴿وَمَنْ يُهِنِ اللّٰهُ فَمَا لَهُ مِنْ مُكْرِمٍ إِنَّ اللّٰهَ يَفْعَلُ مَا يَشَاءُ﴾(الحج:18) ترجمہ:’’جسے اللہ ذلیل کرے اسے عزت دینے والا کوئی نہیں ہے،اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے۔‘‘[1] احمد بن سنان القطان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:’’دنیا میں جو بھی بدعتی ہے وہ اہل الحدیث سے نفرت کرتا ہے،جب آدمی بدعت ایجاد کر لیتا ہے اس کے دل سے حدیث کی مٹھاس نکل جاتی ہے۔‘‘[2]
[1] عقیدۃ السلف اصحاب الحدیث للصابونی (101، 102) [2] شرف اصحاب الحدیث (73) ، معرفۃ علوم الحدیث (4)