کتاب: میں نے سلفی منہج کیوں اپنایا؟ - صفحہ 6
شیخ ناصر الدین البانی اور شیخ سلیم الہلالی:آپ کی ابتدائی ملاقات اردن میں ہی شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ سے اس موقع پر ہوئی جب شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ اور جماعت تکفیر کےدرمیان مختلف مناظرات ہو رہے تھے۔پھر آپ نے اس سلسلہ تلمذ کو جاری رکھتے ہوئے دمشق کا رخ کیا،جہاں آپ نے شیخ سے الترغیب الترہیب اور دیگر کتب پڑھنے کی سعادت حاصل کی۔
اساتذہ کرام:الشیخ الالبانی،الشیخ بدین الدین شاہ الراشدی،الشیخ العلامہ ابن باز،الشیخ محبوب اللہ شاہ الراشدی،الشیخ ابن عثیمین،الشیخ حماد الانصاری رحمۃ اللہ علیہ،الشیخ عبد المحسن العباد حفظہ اللہ اور ان کے علاوہ آپ کے اساتذہ کا ایک طویل سلسلہ ہے۔
تالیفات و تحقیقات:آپ کی تصانیف اور تحقیقات کی تعداد سو سے متجاوز ہے،مثلاً
(۱) موسوعۃ المناہی الشرعیہ، (۲)بہجۃ الناظرین بشرح ریاض الصالحین، (۳)الجماعات الاسلامیہ فی ضوء الکتاب والسنۃ بفہم سلف الامۃ، (۴)بصائر ذوي الشرف بشرح مرويات منهج السلف، (۵)قرة العيون في تصحيح تفسير ابن عباس لقوله تعالىٰ:((ومن لم يحم بما أنزل اللّٰه فأولئك هم الكافرون))روايةً و درايةً و رعايةً، (۶)منها الاعتدال في نقد تفسير الظلال و بيان ما فيه من تصوف و رفض واعتزال، (۷)كفاية الحفظة شرح المقدمة الموقظة .
تحقيقات:(۱) الاعتصام، (۲)الآداب الشرعية، (۳)الأذكار، (۴)الوابل الصيب، (۵)تحفةالمودود بأحكام المولود، (۶)عدة الصابرين، (۷)عجالة الراغب
مذکورہ کتاب میں شیخ ابو اسامہ حفظہ اللہ نے اپنے شیخ کے منہج کو زندہ رکھتے ہوئے اس کتاب کوان دوسنہرےاصول پر مرتب کیا ہے جو امام ناصر الدین البانی رحمۃ اللہ علیہ بارہا اپنی تقایر اور تالیفات میں ذکر کرتے رہے۔اور وہ ہے امت اسلامیہ کا اپنے اصل منہج کی طرف لوٹ آنا۔اور اس منہج کی طرف دو بنیادوں پر ہی واپس لوٹا جا سکتا ہے جن کو وہ ان الفاظ سے تعبیر کیا کرتے تھے:التصفية والتربية،
التصفية کا معنی یہ ےکہ:اس دین حنیف میں کمزور یا من گھڑت روایات پر