کتاب: میں نے سلفی منہج کیوں اپنایا؟ - صفحہ 56
کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔نہ ہی اس کی مخالفت کرنے والا اس کا کچھ بگاڑ سکے گا یہاں تک کہ اللہ کا حکم آجائے،اور وہ اسی حالت پر ہو گا۔[1] اس روایت میں مذکور ایک راوی عمیر کہتے ہیں مالک بن بخامر نے کہا کہ معاذ نے کہا تھا کہ وہ گروہ شام میں ہوگا۔معاویہ کہتے ہیں مالک کا خیال تھا کہ اس نے معاذ بن جبل سے سنا وہ کہتے تھے کہ یہ گروہ شام میں ہوگا۔ ((عَنْ المُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ،عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،قَالَ:«لاَ يَزَالُ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي ظَاهِرِينَ حَتَّى يَأْتِيَهُمْ أَمْرُ اللّٰهِ وَهُمْ كَذَلِكَ)) ۲۔ مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں الفاظ ہیں "میری امت کے کچھ لوگ ہمیشہ(حق کے ساتھ)غالب رہیں گے یہاں تک کہ اللہ کا حکم آجائے اور وہ اسی طرح ہوں گے۔[2] ((عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُ،قَالَ:قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:لَا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي ظَاهِرِينَ عَلَى الْحَقِّ حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ)) ۳۔ عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کی روایت میں الفاظ ہیں" میری امت کا ایک گروہ حق پر رہے گا اسے کوئی رسوا کرنے کی کوشش کرنے والا رسوا نہ کر سکے گا یہاں تک کہ قیامت قائم ہو جائے۔[3] ((عَنْ ثَوْبَانَ،قَالَ:قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:لَا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي ظَاهِرِينَ عَلَى الْحَقِّ،لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَذَلَهُمْ،حَتَّى يَأْتِيَ أَمْرُ اللّٰهِ وَهُمْ كَذَلِكَ))
[1] صحیح البخاری،کتاب المناقب ،باب سوال المشرکین ان یریہم النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم ، رقم (3369) ،صحیح مسلم، کتاب الامارۃ ،باب قولہ صلی اللّٰه علیہ وسلم لا تزال طائفۃ من امتی ظاہرین ، رقم (3548) [2] صحیح البخاری،کتاب المناقب ،باب سوال المشرکین ان یریہم النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم ، رقم (3368) ،صحیح مسلم، کتاب الامارۃ ،باب قولہ صلی اللّٰه علیہ وسلم لا تزال طائفۃ من امتی ظاہرین ، رقم (3544) [3] (صحیح) ،مستدرک حاکم، کتاب الفتن و الملاحم،حدیث رقم (8389)