کتاب: میں نے سلفی منہج کیوں اپنایا؟ - صفحہ 53
رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے والے تھے آپ کے منہج پر تھے مگر کبھی کبھی اس منہج کی مخالفت ہو جاتی تھی۔اس لئے کہ وہ معصوم نہیں تھے۔اسی لئے ہم ایسے لفظ کے بارے میں گفتگو کر رہے ہیں جو ہمارے عقیدے،ہماری فکر اور ہماری زندگی کے اس طرز پر دلالت کرتا ہو جو ہمارے دین سے متعلق ہے وہ طرز کہ جس کے مطابق ہم اللہ کی عبادت کرتے ہیں۔جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ فلاں متشدد ہے فلاں متساھل ہے تو یہ ایک علیحدہ بحث ہے۔ پھر شیخ نے کہا:میں چاہتا ہوں کہ آپ اس مختصر لفظ پر غور کریں تاکہ لفظ مسلم پر اصرار نہ کرتے رہیں حالانکہ آپ جانتے ہیں کہ لفظ مسلم کہنے سے کوئی بھی آدمی وہ مطلب نہیں سمجھے گا جو آپ مراد لیتے ہیں۔لہٰذا لوگوں کو ان کی عقلوں کے مطابق مخاطب کیا کریں۔ سلفیت،فرقہ ناجیہ اور طائفۃ منصورہ ۱۔فرقہ ناجیہ اور طائفۃ منصورہ: ہم فرقہ ناجیہ اور طائفہ منصورہ سے متعلق گفتگو میں مندرجہ ذیل امور شامل ہوں گے۔ اول:امت اسلامیہ میں افتراق کی ممانعت کی احادیث جیسا کہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:((افْتَرَقَتِ الْيَهُودُ عَلَى إِحْدَى أَوْ ثِنْتَيْنِ وَسَبْعِينَ فِرْقَةً،وَتَفَرَّقَتِ النَّصَارَى عَلَى إِحْدَى أَوْ ثِنْتَيْنِ وَسَبْعِينَ فِرْقَةً،وَتَفْتَرِقُ أُمَّتِي عَلَى ثَلاَثٍ وَسَبْعِينَ فِرْقَةً))