کتاب: میں نے سلفی منہج کیوں اپنایا؟ - صفحہ 5
کتاب: میں نے سلفی منہج کیوں اپنایا؟
مصنف: سلیم بن عید الہلالی
پبلیشر: المرکز الاسلامی للبحوث العلمیہ
ترجمہ: عبد العظیم حسن زئی
پيش لفظ
الحمد للّٰہ الصلاۃ والسلام علی سول اللّٰہ وبعد!
زیر نظر کتاب ہمارے شیخ ابو اسامہ سلیم بن عید الہلالی حفظہ اللہ جوکہ الشیخ العلامہ ناصر الدین البانی رحمۃ اللہ علیہ کے تلمیذ رشید ہیں،کے زور قلم کا نتیجہ ہے۔جس کاترجمہ محترم جناب عبد العظیم حسن زئی حفظہ اللہ نے کیا ہے۔
نام:سلیم بن عید بن محمد بن حسین الہلالی
نسب:آپ کی نسبت بنی ہلال نامی قبیلے کی طرف کی جاتی ہے جس قبیلے کا اصل تعلق جزیرہ العرب سے ہے لیکن آپ کے آباء و اجداد ہجرت کر کے فلسطین چلےگئے تھے۔
ولادت:آپ کی ولادت ۱۳۷۷ھ بمطابق ۱۹۷۵ء کو ارض فلسطین میں ہوئی۔پھر آپ کے آباء و اجداد نے یہودیوں کے مظالم کی وجہ سے اردن کی جانب کوچ کیا۔
تحصیل علم:آپ نے ایسے دیندار گھرانے میں آنکھ کھولی جس کا وراثت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت گہرا تعلق تھا۔جب آپ کو اہل خانہ اردن کی جانب ہجرت کر گئے تو آپ نے اردن ہی میں اپنی ابتدائی تعلیم کا آغاز کیا اور سائنس میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کی۔پھر آپ نے عربی زبان پر دسترس حاصل کرنے کا سلسلہ شروع کیا اور اسی تعلیمی سلسلے کی تکمیل کے لیے وفاق المدارس السلفیہ کے تحت جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کے زیر نگرانی ایم اے اسلامیات کی سند فراغت حاصل کی۔شیخ موصوف 1990ءکی دہائی میں کراچی تشریف لائے اور طلباء کے ساتھ کئی ایک علمی مجالس کا اہتمام کیا،ان علمی مجالس میں راقم الحروف کو بھی شرکت کا اعزاز حاصل ہوا۔والحمد للہ
شیخ موصوف حفظہ اللہ کو سلسلہ اسانید زندہ رکھتےہوئےشیخ العرب والعجم العلامہ بدیع الدین شاہ الراشدی رحمۃ اللہ علیہ،شیخ محب اللہ شاہ الراشدی رحمۃ اللہ علیہ اور شیخ عطاء اللہ حنیف رحمۃ اللہ علیہ جیسے بارز علماء سے اجازہ فی الحدیث لینے کا شرف بھی حاصل ہوا۔