کتاب: میں نے سلفی منہج کیوں اپنایا؟ - صفحہ 146
ہو؟ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اس سے بھی بہتر یمنی لباس میں دیکھا ہے۔پھر میں نے آیت تلاوت کی:﴿قُلْ مَنْ حَرَّمَ زِينَةَ اللّٰهِ الَّتِي أَخْرَجَ لِعِبَادِهِ وَالطَّيِّبَاتِ مِنَ الرِّزْقِ(الاعراف:34)’’کہہ دیجیئے کس نے حرام کی ہے وہ زینت جو اللہ نے اپنے بندوں کے لئے پیدا کی ہے اور پاکیزہ و عمدہ کھانے(کس نے حرام کیے ہیں؟) انہوں نے کہا،کس مقصد کے لئے آئے ہو؟ میں نے کہا میں تمہارے پاس رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ مہاجرین و انصار کی طرف آیا ہوں،اور رسول کے چچا زاد بھائی آپ کے داماد(علی رضی اللہ عنہ)کی طرف سے آیا ہوں(یہ وہ صحابہ ہیں)جن پر قرآن نازل ہوا،وہ قرآن کا معنی و مفہوم اور تفسیر تم سے زیادہ جانتے ہیں۔تم میں کوئی بھی آدمی ان کے برابر کا نہیں ہے۔جو کچھ وہ کہتے ہیں وہ میں تمہیں پہنچاتا ہوں،اور جو تم کہو گے وہ انہیں پہنچاؤں گا۔ان میں سے ایک گروہ نے کہا کہ قریش سے جھگڑا مت کرو اس لئے کہ اللہ نے ان کے بارے میں فرمایا ہے:﴿..... بَلْ هُمْ قَوْمٌ خَصِمُونَ(الزخرف:58)’’یہ لوگ جھگڑا لو ہیں" ان میں سے ایک گروہ علیحدہ ہو کر مجھ سے بات کرنے لگادو تین آدمی تھے کہنے لگے ہم اس سے بات کرتے ہیں۔میں نے کہا تم رسول کے صحابہ اور آپ کے چچا زاد بھائی میں کیا عیب دیکھتے ہو؟،انہوں نے کہا،تین عیب ہیں۔میں نے کہا،کونسے؟ انہوں نے کہا،ایک تو یہ کہ اس(علی رضی اللہ عنہ)نے آدمیوں کو فیصلہ کرنے کا اختیار دیا حالانکہ﴿...إِنِ الْحُكْمُ إِلَّا لِلّٰهِ...(الانعام:57)’’حکم صرف اللہ کا ہے۔میں نے کہا یہ ایک اعتراض یا عیب ہوا۔انہوں نے کہا،دوسرا یہ کہ اس(علی رضی اللہ عنہ)نے قتال کیا مگر قیدی نہیں بنایا اور مال غنیمت نہیں لوٹا اگر وہ(مخالفین)کفار تھے تو ان کو قیدی بنانا جائز تھا۔اور اگر وہ مومن تھے تو ان کو قیدی بنانااور ان سے قتال کرنا نا جائز تھا(حالانکہ باغی گروہ کا حکم یہی ہے کہ ان کے بچے قیدی