کتاب: میں نے سلفی منہج کیوں اپنایا؟ - صفحہ 135
صلی اللہ علیہ وسلم قرآن کے بیان کرنے والے ہیں اسی طرح صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین آپ کے بیان کو امت کی طرف منتقل کرنے ولاے ہیں اسی طرح منتقل کرنے والے ہیں اسی طرح رسولؐ معصوم ہیں وہ اپنی خواہش سے بات نہیں کرتے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہی رہنمائی اور ہدایت کا صدور ہوتا ہے اور صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین عدول ہیں وہ سچ کے سوا کچھ نہیں بولتے اور حق پر ہی عمل کرتے ہیں۔ اس طرح ستارے ہیں کہ اللہ نے انہیں شیطانوں کو مارنے کا ذریعہ بنایا ہے تاکہ وہ چوری چھپے سن نہ لیں جیسا کہ فرمان الہٰی ہے:﴿إِنَّا زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِزِينَةٍ الْكَوَاكِبِ(6)وَحِفْظًا مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ مَارِدٍ(7)لَا يَسَّمَّعُونَ إِلَى الْمَلَإِ الْأَعْلَى وَيُقْذَفُونَ مِنْ كُلِّ جَانِبٍ(8)دُحُورًا وَلَهُمْ عَذَابٌ وَاصِبٌ(9)إِلَّا مَنْ خَطِفَ الْخَطْفَةَ فَأَتْبَعَهُ شِهَابٌ ثَاقِبٌ(الصافات:6۔10) ترجمہ:"ہم نے قریبی آسمان کو ستاروں کے ذریعے زینت دی ہے اور ہر سر کش شیطان سے تحفظ کا ذریعہ ہیں۔وہ ملأ اعلی کی بات نہیں سن سکتے اور انہیں ہر جانب سے دھتکارا مارا جاتا ہے اور ان کے لئے ہمیشہ کا عذاب ہے۔مگر جس نے اچک لیا تھوڑا حصہ تو اس کے پیچھے لگ جاتا ہے شہاب ثاقب" اللہ کا ارشاد ہے:﴿وَلَقَدْ زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِمَصَابِيحَ وَجَعَلْنَاهَا رُجُومًا لِلشَّيَاطِينِ(الملك:5)"ہم نے قریبی آسمان کو ستاروں سے مزین کیا ہے اور انہیں شیطانوں کو مارنے کا ذریعہ بنایا ہے"۔ اسی طرح صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین اس امت کی زینت ہیں اور وہ جاہلین کی تاویل باطل کرنے والوں کی کوششوں اور غلو کرنے والوں کی تحریف کرنے والوں جن لوگوں نے کہ قرآن کو ٹکڑے کیا اور خواہشات کی پیروی کی اور دائیں بائیں گروہوں میں بٹ گئے ان کے لئے صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین گھات میں ہیں۔