کتاب: ماہ ربیع الاول اور عید میلاد - صفحہ 7
باطل ہے تواس بطلان میں قادیانی کی نبوت بھی شامل ہے ۔اسی طرح حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کاارشاد ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد جوبھی نبوت کادعوی کرے گااس کی نبوت باطل ہے تواس بطلان میں قادیانی کی نبوت بھی شامل ہے ۔ٹھیک اسی طرح عید میلاد بھی قرآن وحدیث کی رو سے باطل ہے چنانچہ اللہ تعالیٰ کاارشادہے :(آج میں نے تمہارادین مکمل کردیا) [مائدہ:3/5] ۔ یعنی اب اگرکوئی دین میں کسی نئی چیز کادعوی کرے گاتو وہ باطل ہے ،عید میلاد بھی دین میں نئی چیزہے لہٰذاقرآن کی اس آیت کی روشنی میں باطل ہے اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کاارشاد ہے کہ :’’جس نے بھی ہمارے دین میں کوئی نئی چیزایجاد کی وہ مردود ہے ‘‘[بخاری:-کتاب الصلح:اذا اصطلحوا علی صلح جور فالصلح مردود،نمبر2697 ]۔ اور عید میلادبھی دین میں نئی چیز ہے لہٰذا اس حدیث کی روشنی میں باطل ہے ۔نیز اللہ تعالیٰ کایہ بھی ارشاد ہے کہ :(اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے آگے مت بڑھو)[الحجرات :1/49] یعنی دین میں جس عمل کاحکم اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نہ دیں اسے مت کرو،عیدمیلاد منانے کا حکم نہ اللہ نے دیانہ اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے لہٰذاقرآن کی اس آیت میں عیدمیلاد سے منع کیاگیاہے ۔ اسی طرح اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’دین میں نئی چیزیں مت ایجاد کرو‘‘[أبوداؤد:-کتاب السنۃ: باب فی لزوم السنۃ،4607والحدیث صحیح] یعنی دین میں جس عمل کاحکم نہ ہواسے مت کرو،عیدمیلاد منانے کاحکم دین میں نہیں ہے لہٰذا اس حدیث میں عیدمیلاد سے منع کیاگیا ہے ۔ اس تفصیل سے معلوم ہوا کہ عید میلاد قران وحدیث کی روشنی میں باطل اور ممنوع ہے ۔لہٰذا اب یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے کہ عید میلاد منانے کاحکم نہیں ہے تواس سے منع بھی نہیں کیاگیاہے کیونکہ قران و حدیث سے اس کابطلان اوراس کی ممانعت پیش کی جاچکی ہے ۔واضح رہے کہ جہاں تک رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کاتعلق ہے تو اس سے کسی کوانکار نہیں ،بلکہ حدیث رسو ل صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق ہماراعقیدہ تویہ ہے کہ کوئی بھی شخص اس وقت تک مؤمن نہیں ہوسکتاجب تک کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس کے نزدیک تمام چیزوں سے زیادہ محبوب نہ ہوجائیں ،لیکن محبت کاطریقہ کتاب وسنت سے ثابت ہونا چاہئے ۔