کتاب: ماہ ربیع الاول اور عید میلاد - صفحہ 6
’’کثیرالوقیعۃ فی الأئمۃ وفی السلف من العلماء خبیث اللسان أحمق شدید الکبر قلیل النظر فی أمور الدین ‘‘ یعنی ابن دحیہ ائمہ اورسلف کی شان میں گستاخی کرنے والاتھا، یہ بدزبان ،احمق اوربڑامتکبر تھا [لسان المیزان:ج4ص296]۔ اورحافظ سیوطی لکھتے ہیں : ’’ابن دحیہ اپنی عقل سے فتوی دے دیتاپھراس کی دلیل تلاش کرنے لگ جاتااورجب اسے کوئی دلیل نہ ملتی تواپنی طرف سے حدیث گھڑ کے پیش کردیتا،مغرب میں قصر کرنے کی حدیث اسی نے گھڑی ہے [تدریب الراوی:286/1]۔ قارئین کرام! یہ ہے ’’عید میلاد‘‘ کی تاریخ ،یہ یہودیوں کی ایجاد ہے اور اسے مسلمانوں میں ان لوگوں نے رائج کیاجوانتہائی بداخلاق ،احمق اورکذاب لوگ تھے اگر کوئی صرف انہیں باتوں پرغور کرلے تووہ یقینا یہی فیصلہ کرے گاکہ اسلام میں اس بدعت کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ ’’عید میلاد‘‘ کی شرعی حیثیت قرآن و حدیث کی رو سے اس بات میں ذرہ برابر بھی شک نہیں ہے کہ ’’عیدمیلاد‘‘ بدعات میں سے ایک بدترین بدعت ہے ،بہت سارے لوگوں کویہ غلط فہمی ہے کہ قران وحدیث میں اگرعید میلاد کاحکم نہیں ہے تو اس کی ممانعت بھی نہیں ہے ،حالانکہ یہ غلط خیال ہے کیونکہ عید میلاد کی ممانعت اور اس کابطلان قرا ن وحدیث دونوں میں موجودہے لیکن قران وحدیث کی یہ دلیلیں دیکھنے سے پہلے یہ بات ذہن نشین کرلینی چاہئے کہ قران وحدیث میں بعض چیزوں کوعام طورپر باطل قرار دیاگیاہے اورکسی خاص چیز کانام نہیں لیاگیاہے ۔لہٰذا یہاں یہ نہیں سمجھناچاہئے کی اس کی ممانعت قرآن وحدیث میں نہیں ہے ،مثال کے طورپر اہل حدیث سمیت پوری امت کے نزدیک کافرقراردئے گئے ’’مرزغلام احمدقادیانی ‘‘کانام قران وحدیث میں کہیں نہیں ہے ،لیکن اس کے باوجود بھی اہل حدیث سمیت پوری امت کامانناہے کہ قران وحدیث کی روسے قادیانی کی نبوت باطل ہے ،کیونکہ قرآن میں جویہ کہاگیاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین ہیں یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد جوبھی نبوت کادعوی کرے گااس کی نبوت