کتاب: ماہ ربیع الاول اور عید میلاد - صفحہ 15
ظاہرہے کہ یہ خصوصیت پیرکے دن کوحاصل ہے نہ کہ12ربیع الاول کی تاریخ کو،کیونکہ یہ تاریخ تو ہرسال پیرکے علاوہ دوسرے دنوں میں پڑتی رہتی ہے بلکہ بسااوقات یہ تاریخ جمعہ کوبھی پڑجاتی ہے اب جس وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پیرکاروزہ رکھتے تھے (یعنی اعمال کابارگاہ الٰہی میں پیش ہونا)یہ وجہ جمعہ کے دن ہرگز نہیں پائی جاتی نیزجمعہ کے دن خصوصی روزہ رکھنابھی حرام ہے ۔اس سے واضح ہوگیاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزہ رکھنے میں پیر کے دن کااہتمام کرتے تھے نہ کہ کسی تاریخ کاخواہ اس میں کوئی بھی دن آئے پس دن کوچھوڑکرتاریخ کااہتمام کرناسنت رسول کے سراسرخلاف ہے ۔
سادساً:آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پیدائش کے دن جوعمل کیاہے وہ ہے ’’روزہ رکھنا‘‘لیکن عید میلاد میں اس کے بالکل خلاف عمل ہوتاہے میلاد منانے والے نہ صرف یہ کہ روزہ نہیں رکھتے بلکہ اس دن وہ کھانے کاجو اہتمام کرتے ہیں وہ شایدہی کسی اوردن ہو۔اب سوچئے کہ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عداوت ہے ۔
سابعاً-مذکورہ روایت میں اگر میلادکی دلیل ہوتی تواللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اورآپ کے صحابہ بھی اس پرعمل کرتے ،عہد نبوی ،عہد صحابہ اور اس کے بعدکے ادوار میں اس پرعمل نہ ہونا اس بات کاثبوت ہے کہ اس روایت میں ’’عیدمیلاد ‘‘کی دلیل نہیں ہے ۔
٭ غلط فہمی :
کہاجاتاہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یوم عاشورآء کاروزہ رکھتے تھے اور اس کاحکم بھی فرماتے تھے،کیونکہ اس دن اللہ تعالیٰ نے حضر ت موسی علیہ السلام اور ان کی قوم کوفرعون اور اس کے لشکر سے نجات دلائی تھی ۔ اور ہمیں بالاولی چاہئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کے بابرکت دن کاروزہ رکھیں ۔
وضاحت :-
أولاً: اس حدیث سے بھی عید میلاد کے جوازکے بجائے اس کی تردید ثابت ہوتی ہے ،کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے موسی علیہ السلام کی فتح کے دن روزہ رکھاہے عید نہیں منائی ہے کیونکہ اگر عید مناتے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم اس دن ہرگز ہرگزروزہ نہ رکھتے اس لئے کہ عید کے دن روزہ رکھناحرام ہے[بخاری:کتاب الصوم:باب صوم یوم الفطر،نمبر1990]غور کیجئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم توروزہ رکھیں اورہم عیدمنائیں ،یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت نہیں تواور کیاہے ؟
ثانیاً:آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عاشورآء کے روزہ کی فضیلت میں موسی علیہ السلام کی فتح کاحوالہ دیاہے نہ کی موسی علیہ السلام کی پیدائش کا،اب یوم فتح کایوم پیدائش سے کیاتعلق؟غور کیجئے کہ جس طرح فرعون