کتاب: ماہ ربیع الاول اور عید میلاد - صفحہ 10
خوش ہوئے ۔تو کیا منافقین نے جشن منایا اور ریلیاں نکالی تھیں یا دلی خوشی محسوس کی تھی ؟
رابعاً: اگر یہ آیت واقعتا جشن منانے کی دلیل ہے تو پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ،صحابہ کرام،تابعین و تبع تابعین وائمہ دین نے اس پر عمل کیوں نہیں کیا ؟
٭ غلط فہمی :
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
﴿ قَالَ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ اللّٰهُمَّ رَبَّنَا أَنْزِلْ عَلَیْنَا مَائِدَۃً مِنَ السَّمَاء ِ تَکُونُ لَنَا عِیدًا لِأَوَّلِنَا وَآخِرِنَا وَآیَۃً مِنْکَ وَارْزُقْنَا وَأَنْتَ خَیْرُ الرَّازِقِینَ﴾
عیسیٰ بن مریم نے کہااے اللہ ! اے ہمارے رب ! ہم پر آسمان سے کھانا نازل فرما جوہمارے اول و آخر سب کے لیے عید ہو جائے اور تیری طرف سے نشانی ہو ۔ اور ہمیں رزق دے اور تو ہی سب رزق دینے والوں میں سے بہترین رزق دینے والا ہے ۔[۵/المائدۃ:۔۱۱۴]۔
اس آیت میں عیسیٰ بن مریم علیہ السلام مائدہ کے نازل ہونے کے دن کو عید کا دن قرار دے رہے ہیں ۔ تو ہم آمد رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دن کو عید کا دن کیوں نہیں قرار دے سکتے ؟
وضاحت :
اس آیت کو عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر دلیل بنانا غلط ہے ۔ کیونکہ:
اولاً: عیسیٰ بن مریم علیہ السلام مائدہ کو عید قرار دے رہے ہیں نہ کہ مائدہ نازل ہونے کے دن کو ، کیونکہ﴿ تَکُونُ لَنَا عِیدًا﴾میں کلمہ ’’تکون‘‘واحد مؤنث کا صیغہ ہے جس کا مرجع مائدہ ہے۔اور مائدہ کا نزول باعث خوشی ہے نہ کہ باعث جشن۔
ثانیا ً: اگر یہاں سے عید مراد لے بھی لی جائے تو پھر ہر مائدہ کے نزول پر عید منانا لازم آتا ہے اورنزول مائدہ والا یہ کام توروزانہ بلا ناغہ صبح وشام ہوتا تھا ۔ اور پھر عید منانے اور جشن منانے میں بڑا فرق ہے ۔ مسلمانوں کی عید ین یعنی عید الفطر اور عید الاضحی کے دن بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جشن منانا یا ریلیاں اور جلوس نکالنا ثابت نہیں ، فتدبر…!