کتاب: معیشت وتجارت کے اسلامی احکام - صفحہ 36
ہمیں حکم دیتا کہ ہم بیچنے سے قبل جہاں سے خریداہے وہاں سے اٹھا کر دوسری جگہ لے جائیں۔‘‘[1] سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: " نَهى أنْ تُباعَ السِّلَعُ حيثُ تُبْتاعُ، حتَّى يَحوزَها التُّجَّارُ إلى رِحالِهم " ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا کہ سامان کو ہاں بیچا جائے یہاں سے خریدا گیا تھا حتی کہ تاجر اسے اپنے مقامات پر منتقل کر لیں۔‘‘[2] جو تاجر اس حکم کی تعمیل نہ کریں ان کے خلاف تادیبی کا روائی بھی کی جا سکتی ہے جیسا کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: " رَأَيْتُ الَّذِينَ يَشْتَرُوْنَ الطَّعَامَ مُجَازَفَةً يُضْرَبُونَ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ [1] أَنْ يَبِيعُوهُ حَتَّى يُؤْوُوهُ إِلَى رِحَالِهِمْ" ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں تخمینے سے اناج خریدنے والوں کی پٹائی ہوتی دیکھی یہاں تک کہ وہ اس کو اٹھا کر اپنے ٹھکانوں میں منتقل کردیں پھر فروخت کریں۔‘‘[3] ان مذکورہ احادیث کی روشنی میں ثابت ہوا کہ تاجروں کے لیے یہ جائز نہیں کہ منقولی اشیاءاپنی تحویل میں لے کر دوسری جگہ منتقل کئے بغیر فروخت کریں۔امام بخاری رحمہ اللہ کی رائے بھی یہی لکھتے ہیں: " ويعرف من ذلك أن اختيار البخاري أن استيفاء المبيع المفصول
[1] ۔صحیح مسلم كتاب البيوع باب بطلان بيع المبيع قبل القبض۔ [2] ۔سنن ابي داود باب في بيع الطعام قبل ان يستوفي۔ [3] ۔صحيح البخاري باب ما يذكر في بيع الطعام۔