کتاب: معیشت وتجارت کے اسلامی احکام - صفحہ 160
نہیں بلکہ تاہنوز جاری ہے۔2009ءمیں پاکستان میں تیس ارب سے زائد مالیت کے صکوک جاری کئے گئے ہیں۔اسی طرح انڈونیشیا کی حکومت نے بھی اپنے بجٹ خسارے کو پورا کرنے اور فنڈ کے حصول کی خاطر صکوک کا اجراء کیا ہے۔کہتے ہیں اب تک دنیا کا سب سے بڑا صکوک متحدہ عرب امارات کی پراپرٹی ڈیویلپرنخیل نے جاری کیا ہے جس کی مالیت ساڑھے تین ارب ڈالر ہے۔ عالمی مالیاتی (IMF)کی ایک رپورٹ کے مطابق اسلامی مالیاتی مصنوعات میں سب سے زیادہ مقبولیت صکوک کو حاصل ہے۔صکوک کی مقبولیت کو مد نظر رکھتے ہوئے متعدد غیر مسلم ممالک بھی اس کے اجراء کے پروگرام پر غور کر رہے ہیں بلکہ گزشتہ سال کے آواخر میں امریکی کارپوزیشن جنرل الیکٹرک صکوک جاری کرنے والی پہلی غیر مسلم کمپنی بن چکی ہے اور کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ مشرق وسطی اور ایشیا میں متمول افراد کو متوجہ کرنے کے لیے مزید صکوک جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ صکوک کی قسمیں صکوک کی کئی اقسام ہیں سب سے اہم یہ ہیں۔ 1۔مشارکہ صکوک:ان سے مرادوہ تمسکات ہیں جوان منصوبوں یا سر گرمیوں کی نمائندگی کرتے ہیں جن کی شراکت کی بنیاد پر چلایا جاتا ہے۔مثلاً ایک کمپنی کے پاس بہت بڑا منصوبہ ہے جس کی تکمیل کے لیے خطیر رقم درکار رہے، فرض کیجئے دس ارب روپے کی ضرورت ہے جو تنہا کمپنی یا چند افراد مل کر فراہم نہیں کر سکتے، اب کمپنی دس ارب کے سو سوروپے کی مالیت کے سرٹیفکیٹ بنا کر جاری کردیتی ہے جنہیں مشارکہ صکوک کا نام دیا جاتا ہےاور جو لوگ یہ سرٹیفکیٹ خریدتے ہیں وہ اس منصوبے میں حصے دار کہلاتے ہیں۔گویا مذکورہ منصوبہ اب تنہا کمپنی کی ملکیت نہیں رہا بلکہ متعدد لوگوں کی ملکیت بن گیا ہے اور اس سے جو منافع یا آمدن ہوگی وہ طے شدہ فارمولے کے مطابق سب صکوک ہولڈر میں ان کے حصص کے حساب سے تقسیم ہو