کتاب: معیشت وتجارت کے اسلامی احکام - صفحہ 13
پیش لفظ
اللہ تبارک وتعالیٰ نے ا پنے محبوب پیغمبر حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے جس دین کی تکمیل فرمائی ہے وہ ایک ابدی اور جامع نظام حیات ہے جو دوسرے مذاہب کی طرح چند اخلاقی تعلیمات اور عبادات تک محدود نہیں بلکہ انسانی زندگی کے ساتھ جڑے ہوئے تمام معاشی،معاشرتی اور سیاسی مسائل کے متعلق مفصل ہدایات دیتا ہے۔یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ جب تک کسی معاشرہ کے معاشی اور مالی معاملات مناسب اصول وضوابط کے پابند نہ ہوں تب تک اس معاشرہ کی منصفانہ تشکیل ممکن نہیں۔اسلام چونکہ منصفانہ معاشرہ قائم کرنے کا داعی ہے اس لیے قرآن وحدیث نے جہاں عبادات کے بارے میں اللہ تعالیٰ کے احکام کی تعمیل ضروری قراردی ہے وہاں اپنی کاروباری سرگرمیوں کو بھی اللہ کے احکام کے تابع رکھنے کی تلقین کی ہے اور اس حوالے سے نہایت عمدہ اور جامع اصول عطاء کیے ہیں جن کی روشنی میں ہم اپنی معیشت کو صحت مند بنیادوں پر استوار کرسکتے ہیں مگر قابل افسوس بات یہ ہے کہ عصر حاضر میں مجموعی حیثیت سے امت مسلمہ اسلام کی معاشی وتجارتی تعلیمات سے بے خبر اور غافل ہے جس کی وجہ سے ہم معاشی میدان میں نہ صرف دین حق کی فیوض وبرکات سے محروم ہیں بلکہ نوع بہ نوع مسائل میں گرفتار ہوچکے ہیں۔
بلاشبہ مال ودولت اللہ تعالیٰ کا خاص فضل اور اس کی قابل قدرنعمت ہے لیکن ہمیں یہ حقیقت بھی فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارے دین نے اس مقصد کے لیے غلط اور ناروا طریقے اختیار کرنے کی اجازت نہیں دی بلکہ ہرشخص کو حلال وجائز ذرائع استعمال کرنے کا مکلف ٹھرایا ہے اور یہ فکردی ہے کہ روز قیامت ہرشخص کو یہ حساب دینا ہوگا کہ اس نے مال کن ذرائع سے حاصل