کتاب: مچھلی کے پیٹ میں - صفحہ 46
’’مجھ میں نیکی کرنے کی طاقت اور برائی سے بچنے کی قوت صرف اللہ تعالیٰ ہی کی توفیق سے ہے۔‘‘ ((اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ)) ’’ہم سب اللہ کے لیے ہیں اور ہم سب اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔‘‘ میں نے اپنے ساتھی()ابراہیم کو فون کیا اور اسے کہا کہ فوراً آجاؤ۔میری سارہ بیٹی فوت ہو گئی ہے۔زنان خانے میں عورتیں میری بیوی کے ساتھ مل کر سارہ کو غسل دے رہی ہیں۔بالآخر وہ اس کے غسل سے فارغ ہو گئیں۔ پھر انھوں نے اس کے معصوم اور پاک جسم کو ایک سفید کپڑے(کفن)میں لپیٹ دیا۔میری بیوی نے مجھے آواز دی اور اندر بلایا۔میں گیا تاکہ سارہ بیٹی کو آخری مرتبہ الوداع کہہ سکوں۔شدتِ غم سے میں اس قدر نڈھال ہو چکا تھا کہ گرنے کے قریب ہو گیا۔میں نے اپنے آپ پر قابو پایا اور اس کی پیشانی کو بوسہ دیا۔میں نے اسی وقت سے عہد کر لیا کہ موت آنے تک میں راہِ دین پر ثابت قدم رہوں گا۔میں نے اس کی ماں کی طرف دیکھا۔اس کی نگاہیں تھکی ہوئی تھی۔چہرے کا رنگ اڑا ہوا تھا اور وہ اپنے کپڑے جھٹک رہی تھی۔میں نے اسے کہا: غم نہ کرو۔اللہ کے فضل سے۔ان شاء اﷲ۔وہ سیدھی جنت میں جائے گی۔اس سے ہماری ملاقات اب وہیں ہو گی۔اب عمل کے لیے کمربستہ ہو جاؤ تاکہ وہ ہمارے لیے سفارش کر سکے۔