کتاب: مچھلی کے پیٹ میں - صفحہ 42
میں سورۃ الزمر کی یہ آیت بار بار دیر تک پڑھتا رہا، جس میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
﴿قُلْ یٰعِبَادِیَ الَّذِیْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰٓی اَنْفُسِھِمْ لاَ تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَۃِ اللّٰہِ اِنَّ اللّٰہَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًااِنَّہٗ ھُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ﴾[الزمر:۵۳]
’’[میری جانب سے]کہہ دیں کہ اے میرے بندو! جنھوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے، تم اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہو جاؤ، یقینا اللہ تعالیٰ سارے گناہوں کو بخش دیتا ہے، واقعی وہ بڑی بخشش والا، بڑی رحمت والا ہے۔‘‘
عجیب! اللہ تعالیٰ تمام گناہوں کو معاف کر دیتا ہے۔اللہ ہم پر کتنا مہربان ہے۔!! میری تمنا تھی کہ میں قرآن پڑھتا ہی چلا جاؤں۔لیکن مؤذّن نے اقامت کہنا شروع کر دی۔لمحہ بھر کے لیے میں اپنی جگہ پر جم کر رہ گیا۔پھر میں لوگوں کے ساتھ آگے بڑھ گیا اور صف میں کھڑا ہو گیا۔میں اپنے آپ کو بڑا اجنبی سا محسوس کر رہا تھا۔نماز ختم ہو گئی۔میں سورج طلوع ہونے تک مسجد میں ہی بیٹھا رہا .. پھر میں واپس گھر آگیا ..
میں نے بیڈ روم کا دروازہ کھولا۔اپنی بیوی اور سارہ پر نظر ڈالی۔وہ دونوں سورہی تھیں۔میں نے انھیں سوتے ہی چھوڑا اور خود ڈیوٹی پر روانہ ہو گیا۔یہ میری عادت نہیں تھی کہ علی الصبح کام پر روانہ ہو جاؤں۔یہی وجہ ہے کہ میرے دفتر کے لوگ صبح صبح مجھے دیکھ کر حیرت زدہ ہو گئے۔ہر طرف سے مبارک مبارک کی آوازیں اٹھنے لگیں۔جن میں تہنیت و مبارکباد کے جذبات سے