کتاب: مچھلی کے پیٹ میں - صفحہ 162
سے اس حالت میں ملے گی کہ اس نے اس کی کتابِ مقدس نہیں پڑھی۔اس کی زندگی کی سب سے بڑی تمنا صرف یہی ہے کہ وہ پورا قرآن پڑھ لے۔وہ روتی۔غمزدہ ہوجاتی۔اور کبیدہ خاطر ہو جاتی۔یہ سب محض اس لیے کہ وہ قرآن نہیں پڑھ سکتی۔!!
ہماری حالت کیا ہے؟ ہم نے قرآن کو چھوڑ رکھا ہے۔ہم نے اسے پڑھا۔مگر اسے بھلا دیا ہے؟ ہمارا کیا حال ہے؟ جبکہ ہمارے لیے قرآنِ کریم کو حفظ کرنے۔اس کی تلاوت کرنے اور اسے سمجھنے سیکھنے کے راستے بہت ہی آسان ہیں۔!
٭ اللہ کی قسم! بتائیں تو سہی کہ ہمارے دل کس بات پر جلتے ہیں؟
٭ یہ کیا چیز ہے جو ہمارے لیے اشکباری کا سبب بنتی ہے؟
٭ اور ہمارے لیے حزن و ملال کا باعث ہوتی ہے؟
وہ زمانے میں معزز تھے مسلمان ہو کر
اور تم خوار ہوئے تارکِ قرآن ہو کر
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ان واقعات وقصص کو لوگوں کے لیے مفید و نفع بخش بنائے۔یہاں ہم اس بات کی وضاحت کرتے جائیں کہ ان میں سے بعض واقعات ہم نے انٹرنیٹ کی بعض ویب سائیٹس سے منتخب کیے ہیں۔لیکن لکھنے والوں کے نام ہمیں نہیں مل سکے۔بہر حال وہ بھی اجرو ثواب میں برابر کے شریک ہیں۔اِن شاء اللہ
آخر میں میری اللہ تعالیٰ کریم و عظیم سے دعا ہے کہ وہ ہمیں دنیا و آخرت میں اپنے نور کے جلو میں ملائے۔اَللّٰھُمَّ آمین